ریمنڈ ڈیوس کی قسمت کا فیصلہ عدالت کرے گی، زرداری
1 فروری 2011ریمنڈ ڈیوس نامی امریکی شہری اس وقت پاکستان کے صوبہ پنجاب کی ایک عدالت میں خود کو بے گناہ ثابت کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ ریمنڈ کا مؤقف ہے کہ اس نے موٹر سائیکل پر سوار دو پاکستانی باشندوں کو اپنے دفاع کے لیے ہلاک کیا۔ ریمنڈ کی امریکہ حوالگی کے لیے امریکی کانگریس کے چھ نمائندوں نے صدر پاکستان آصف علی زرادی سے درخواست کی ہے۔
صدر زرداری کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قانونی کارروائی کے مکمل ہونے کا انتظار کیا جانا چاہیے۔ صدراتی ترجمان فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ اگرچہ صدر زرداری امریکی کانگریس کے ممبران کی طرف سے کی جانے والی درخواست کی قدر کرتے ہیں تاہم یہ معاملہ پہلے ہی ملکی عدالت میں ہے۔
پاکستان میں امریکی سفارتخانے نے ڈیوس کی فوری رہائی کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی حکومت کے اہلکار کو سفارتی رعایت دی جائے۔ پاکستانی عدالت نے ریمنڈ کو رہا کرنے کی تمام تر اپیلوں کو مسترد کر دیا ہے۔
پیر کے دن ایک وکیل سعید ظفر نے عدالت میں ایک درخواست جمع کروائی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ریمنڈ کو امریکہ کے حوالے نہ کیا جائے،’ دو پاکستانی ہلاک ہوئے ہیں جبکہ تیسرا اسی واقعے کے دوران لقمہ اجل بنا ہے، یہ سب کچھ ریمنڈ ڈیوس کے عمل کی وجہ سے ہوا ہے۔اس کا مقدمہ پاکستان میں ہی چلایا جانا چاہیے۔‘
ریمنڈ ڈیوس کے بارے میں مستند اطلاعات ابھی تک عام نہیں ہوئی ہیں کہ وہ کون ہے۔ پاکستان میں یہ چہ مگوئیاں بھی جاری ہیں کہ اگرچہ وہ بزنس ویزے پر پاکستان آیا تھا لیکن دراصل یہ امریکی ایجنسی ایف بی آئی کا ایجنٹ ہے، جو خفیہ مشن پر پاکستان آیا تھا۔ اس واقعے کے بعد پاکستانی عوام میں امریکہ مخالف جذبات میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: شادی خان سیف