1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

زلمے خلیل زاد ایک اور امن دورے پر روانہ

23 جولائی 2019

امریکا کے امن کے نمائندے پیر کوافغانستان اور قطر کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔ امریکی وزارت خارجہ کے مطابق اس دورے کا مقصد طالبان کے ساتھ بات چیت کی بحالی ہے، تاکہ تقریباً اٹھارہ برسوں سے جاری اس تنازعے کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔

https://p.dw.com/p/3MaDd
Katar Friedensgespräche für Afghanistan
تصویر: picture-alliance/AP/Qatar Ministry of Foreign Affairs

امریکی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد پیر کو ایک ایسے مشن پر روانہ ہوئے ہیں، جس کا مقصد امن عمل کو آگے بڑھاتے ہوئے افغانستان میں تنازعات کا خاتمہ ہے۔ ان کا یہ دورہ یکم اگست تک جاری رہے گا۔ بتایا گیا ہے کہ افغان دارالحکومت میں وہ کابل حکومت کے نمائندوں سے امن عمل کے آگے کے مراحل کے بارے میں گفتگو کریں گے۔

Katar Doha | Friedenkonferenz für Afghanistan
تصویر: Getty Images/AFP/K. Jaafar

ساتھ ہی اس دوران ایک ایسی قومی مذاکراتی ٹیم کے قیام کے بارے میں بات چیت کی جائے گی، جو افغانستان کے مختلف دھڑوں کے داخلی مذاکرات میں بھی شریک ہو سکے۔ اس طرح کسی ٹیم کا قیام ایک انتہائی پیچدہ مرحلہ ہے کیونکہ طالبان افغان حکومت سے براہ راست بات چیت کرنے پر رضامند نہیں ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق کابل کے بعد خلیل زاد طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کی بحالی کے لیے دوحہ روانہ ہو جائیں گے۔ واشنگٹن کی خواہش ہے کہ طالبان عسکریت پسندوں کے ساتھ صدارتی انتخابات سے قبل کوئی سیاسی معاہدہ طے پا جائے تاکہ بد امنی پر قابو پایا جا سکے۔

 افغانستان میں ستمبر میں صدارتی انتخابات طے ہیں۔ اگر طالبان کے ساتھ بات چیت نتیجہ خیز ثابت ہوتی ہے تو افغانستان سے اٹھارہ برسوں بعد غیر ملکی افواج کے مکمل انخلاء کا عمل شروع ہو جائے گا۔

امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد گزشتہ برس کے دوران کئی مرتبہ طالبان سے ملاقاتیں کر چکے ہیں اور ان کی آخری ملاقات نوجولائی کو دوحہ میں ہی ہوئی تھی۔ اس سے علاوہ طالبان قطری دارالحکومت میں ہی افغانستان کے مختلف دھڑوں کے نمائندوں سے بھی بات چیت کر چکے ہیں۔

 ع ا/ ک م

    

طالبان کے خطرے نے امریکا کو فیصلہ بدلنے پر مجبور کر دیا