سابق جرمن نوآبادی بُوگین وِل میں آزادی کا ریفرنڈم
23 نومبر 2019بحر الکاہل کے مجمع الجزائر بُوگین وِل کی دو لاکھ چونتیس ہزار سے زائد کی آبادی میں رجسٹرڈ ووٹروں نے ہفتہ تیئیس نومبر کو ایک ایسے ریفرنڈم میں حصہ لیا، جس کی کامیابی کی صورت میں عالمی نقشے پر ایک نیا ملک وجود میں آ جائے گا۔ اس ریفرنڈم میں آزادی کے حق میں زیادہ سے زیادہ ووٹ ڈالے جانے کا امکان بہت زیادہ ہے۔ ریفرنڈم کی حتمی نتائج وسط دسمبر میں جاری کیے جائیں گے کیونکہ کئی جزائر ایک دوسرے سے بہت زیادہ فاصلے پر واقع ہیں۔
ہفتے کے دن ہونے والے ریفرنڈم میں بُوگین وِل کے عوام سے دو سوال پوچھے گئے۔ ایک پاپوا نیو گنی کا حصہ رہتے ہوئے زیادہ خود مختاری کے بارے میں تھا جبکہ دوسرا مکمل آزادی کے بارے میں۔ اس ریفرنڈم سے قبل رائے عامہ کے تمام جائزوں میں عوام نے مکمل آزادی اور خود مختاری کو ہی اپنا ہدف قرار دیا تھا۔ ریفرنڈم کے نتائج کی پاپوا نیوگنی کی پارلیمان کی طرف سے توثیق بھی لازمی ہو گی۔
بُوگین وِل کی آزادی کے اس ریفرنڈم سے بحر الکاہل کے جزائر میں مختلف علیحدگی پسند تحریکوں کو تقویت ملنے کے امکانات بھی ہیں۔ یہ مثال دوسری تحریکوں کے لیے ایک نمونہ ثابت ہو سکتی ہے اور اگر پاپوا نیوگنی کی پارلیمنٹ آزادی کے اس ریفرنڈم کے نتیجے کی راہ میں حائل ہو گئی، تو وہاں پھر سے ایک پرتشدد تحریک بھی جنم لے سکتی ہے۔
یہ ریفرنڈم بُوگین وِل کے خود مختار علاقے اور پاپوا نیوگنی کے درمیان سن 2001 میں طے پانے والی ایک ڈیل کا تسلسل ہے۔ یہ ڈیل ایک پرتشدد علیحدگی پسندانہ تحریک کے نتیجے میں طے پائی تھی۔ اس خونریز تحریک میں اطرف کے تقریباً پندرہ ہزار انسان مارے گئے تھے۔
جرمنی نے سن 1899 میں بُوگین وِل کو اپنے ریاستی علاقے میں شامل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اسے جرمن نیوگنی کا نام دیا تھا۔ اس قبضے کے بعد ہی مسیحی پادریوں نے وہاں پہنچ کر تبلیغ کا سلسلہ شروع کیا تھا۔ پہلی عالمی جنگ کے دوران آسٹریلیا کی فوجوں نے جرمن نیوگنی پر قبضہ کر کے اسے نیا نام 'ٹیریٹری آف نیوگنی‘ دے دیا تھا۔ پاپوا نیوگنی کو آسٹریلیا سے سن 1975 میں آزادی حاصل ہوئی تھی۔
نیوزی لینڈ کی ثالثی میں پاپوا نیو گنی سے بُوگین وِل کی آزادی کی ڈیل سن 1997 میں طے پائی تھی۔ وہاں کثیر الملکی مبصرین کی تعیناتی سن 2001 میں عمل میں آئی تھی۔ اس ڈیل میں آزادی کا ایک ریفرنڈم سن 2019 میں کرانے کی شق بھی شامل تھی۔
بُوگین وِل جزائر معدنیات کے وسیع ذخائر کے حامل ہیں اور کئی ممالک ان وسائل کے حصول کے لیے اس ممکنہ طور پر نئے ملک کے ساتھ روابط استوار کرنے کی بھرپور کوششیں کریں گے۔ ان وسائل میں تانبے کے ذخائر اہم ترین ہیں۔ تانبے کے یہ بہت وسیع ذخائر پانگونا نامی جزیرے پر پائے جاتے ہیں اور بُوگین وِل میں علیحدگی پسندانہ تحریک کا مرکز بھی یہی جزیرہ تھا۔ مذہبی طور پر بُوگین وِل کی ستر فیصد آبادی رومن کیتھولک مسیحی عقیدے کی حامل ہے۔
ع ح ⁄ م م (اے ایف پی، ڈی پی اے)