سیاحت کے عالمی چیمپیئن جرمن باشندے
7 اگست 2010رائے عامہ کے جائزے لینے والے ایک جرمن ادارے Ipsos انسٹیٹیوٹ کے مطابق جرمن شہریوں کی طرف سے چھٹیاں منانے کے لئے صرف کی جانے والی رقوم اتنی زیادہ ہوتی ہیں کہ سالانہ بنیادوں پر ان کا اوسط حجم قریب دو ہزار یورو فی خاندان بنتا ہے۔
لیکن جرمن باشندے، جو دنیا بھر میں اپنی بہت زیادہ سیر و سیاحت کی عادت کے حوالے سے عالمی چیمپیئن مانے جاتے ہیں، اس سال چھٹیاں منانے کے لئے جو رقوم خرچ کریں گے، ان کی مالیت ایک سال پہلے کے مقابلے میں دس فیصد کم رہے گی۔ اس کا ایک بڑا سبب حالیہ مالیاتی بحران کے اثرات ہیں۔
جہاں تک عام جرمن گھرانوں کی طرف سے اپنی تعطیلات پر خرچ کی جانے والی اوسط رقوم کے حجم کا سوال ہے تو دیگر یورپی ملکوں کے مقابلے میں جرمنی کا نمبر قدرے بعد میں آتا ہے۔ وجہ یہ کہ اپنی چھٹیوں کے لئے خرچ کی جانے والی رقوم کے حوالے سے پورے یورپ میں فی خاندان سب سے زیادہ مالی وسائل اوسطاً برطانوی باشندوں کی طرف سے استعمال کئے جاتے ہیں۔ ایک عام برطانوی خاندان اپنی سالانہ تعطیلات کے لئے اوسطاً دو ہزار چار سو یورو خرچ کرتا ہے۔
جرمنی میں تعطیلات اور سیر و سیاحت کے شعبے میں تحقیق کرنے والی ایک بڑی تنظیم ہالیڈے اینڈ ٹریول ریسرچ کمیونٹی ہے، جسے جرمن زبان میں مختصراً FUR کہا جاتا ہے۔ اس تنظیم کے اعدادوشمار کے مطابق سال رواں کے دوران جرمنی کی کُل 83 ملین سے زائد کی آبادی میں سے 70 فیصد سے زائد باشندوں نے کم ازکم ایک مرتبہ تعطیلاتی سفر کا پروگرام بنایا ہے یا اب تک اس پروگرام پر عمل درآمد ہو چکا ہے۔
پندرہ فیصد جرمن شہری ایسے ہیں جو 2010 کے پہلے سات مہینے گذر جانے کے بعد بھی یہ یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ آیا اس سال کے آخر تک وہ چھٹیاں منانے کے لئے کہیں جائیں گے۔ عام طور پر ایک جرمن شہری کے تفریحی یا تعطیلاتی سفر کا دورانیہ دو ہفتے ہوتا ہے لیکن ہر آٹھویں جرمن سیاح کی چھٹیوں کا دورانیہ تین ہفتے یا اس سے بھی زیادہ ہوتا ہے۔
جرمن ٹریول فیڈریشن نامی تنظیم DRV کے اعدادوشمار ثابت کرتے ہیں کہ گزشتہ برس یعنی 2009 میں جرمن سیاحوں نے بیرونی ملکوں میں مجموعی طور پر قریب 61 بلین یورو خرچ کئے اور یوں خود کو ایک بار پھر سیر و سیاحت کا عالمی چیمپیئن ثابت کر دیا۔
بات اگر بیرون ملک چھٹیاں منانے کی ہو تو جرمن سیاحوں کی سب سے بڑی تعداد آج بھی سپین کا رخ کرتی ہے۔ 2009 میں سیاحت کے لئے جرمنی سے باہر جانے والے ہر آٹھویں باشندے کی منزل یا تو جزیرہ نما آئبیریا کا ملک سپین اور اس کی ہمسایہ یورپی ریاست پرتگال تھا یا پھر سپین کی ملکیت جزائر کنیری۔
ایک سیاحتی منزل کے طور پر جرمن شہری اٹلی جانا بھی بہت پسند کرتے ہیں۔ گزشتہ برس قریب سات فیصد جرمن باشندے اپنی تعطیلات منانے کے لئے اٹلی گئے، جو سیاحت کے شوقین جرمنوں کا دوسرا سب سے پسندیدہ ملک ہے۔
اٹلی کے بعد جرمنوں کا تیسرا پسندیدہ ترین ملک ترکی ہے، جہاں جانے والے جرمن سیاحوں کی تعداد 2009 میں 6.6 فیصد رہی تھی۔ جرمن سیاحتی صنعت کے ایک معروف جریدے ’ہوریسونٹے‘ کے ایک تازہ مطالعے کے مطابق اس سال کے آخر تک مجموعی طور پر نصف کے قریب جرمن شہری اپنی چھٹیاں جرمنی کے اندر ہی کسی نہ کسی جگہ پر گذارنے کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔
ہر سال جرمنی آنے والے کئی ملین غیر ملکی سیاح اپنے قیام کے لئے زیادہ تر بڑے شہروں کو ترجیح دیتے ہیں تاکہ جرمن معاشرے اور طرز زندگی کا قریب سے مشاہدہ کر سکیں۔ لیکن جرمنی میں ملکی سیاحوں کے پسندیدہ مقامات شمال کا ساحلی علاقہ، پولینڈ کے ساتھ سرحد پر واقع مشرقی صوبہ میکلن بُرگ بالائی پومیرانیا اور جنوب میں باویریا کا صوبہ ہوتے ہیں۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: امجد علی