1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سیاسی پناہ کی درخواستوں میں اضافے پر یورپی ممالک پریشان

29 مئی 2023

پناہ کی پہلی درخواستیں دینے والوں میں سب سے زیادہ تعداد شامی اور افغان باشندوں کی ہے۔ نئی درخواستوں میں سے تین چوتھائی سے زائد جرمنی، اسپین، فرانس اور اٹلی کو موصول ہوئیں۔

https://p.dw.com/p/4Rrp9
Deutschland Asylverfahren
تصویر: CHRISTOF STACHE/AFP

یورپی یونین میں رواں سال فروری میں سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کی تعداد میں واضح اضافہ ہوا۔ اس امر کا انکشاف یورپی یونین کے اعداد وشمار کے ادارے یورواسٹاٹ کی منظر عام پر آنے والی تازہ ترین رپورٹ میں کیا گیا۔

 رپورٹ کے مطابق رواں برس فروری میں ساڑھے چھہتر ہزار سے زائد افراد نے یورپی اتحاد میں شامل ممالک میں  پناہ کے حصول کے لیے درخواستیں دائر کیں۔ ان درخواست دہندگان میں سے زیادہ تر افغان اور شامی باشندے تھے جبکہ ان کے بعد  کولمبیا اور وینزویلا کے باشندے آتے تھے۔

مہاجرت سے جڑے پانچ غلط مفروضے

 یورور اسٹیٹ کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ تین چوتھائی سے زیادہ درخواستیں  جرمنی، اسپین، فرانس اور اٹلی میں دی گئیں۔ مزید یہ کہ ان درخواست گزاروں میں ساڑھے ستائیس سو کے لگ بھگ  ایسے نابالغ افراد بھی شامل تھے، جن کے ساتھ کوئی سرپرست نہیں تھا۔

Rom - Demonstration gegen Einwanderungspolitik in Italien
زیادہ درخواستیں جرمنی، اسپین، فرانس اور اٹلی میں درج کرائی جاتی ہیںتصویر: picture-alliance

ہجرت کا موضوع سر فہرست

قانونی اور غیر قانونی دونوں طرح کی ہجرت کا موضوع ان دنوں زیادہ تر یورپی ممالک میں حکومتی سطح پر زیر بحث ایجنڈے میں سر فہرست ہے۔ یوکرین اور شام جیسے جنگ زدہ علاقوں کے علاوہ سیاسی بنیادوں پر ظلم و ستم کا نشانہ بننے والے اور موسمیاتی تبدیلیوں کا شکار ہو کر اپنے آبائی ممالک کو خیرباد کہنے والے پناہ کے متلاشی افراد کی بڑی تعداد یورپی یونین کے رکن ممالک کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج بنی ہوئی ہے۔

اانسانی اسمگلروں کے خلاف جرمن پولیس کا بڑا آپریشن

 پناہ کے متلاشی یوکرینی باشندے

 یورواسٹیٹ کی اس رپورٹ سے یہ بھی پتا چلا ہے کہ جنگ زدہ ملک یوکرین سے پناہ کے حصول کے لیے درخواست دہندگان کی تعداد فروری 2022ء میں دوہزار ایک سو پانچ سے بڑھ کر مارچ 2022ء تک بارہ ہزار ایک سو نوے تک پہنچ گئی تھی۔ تاہم ایسے یوکرینی باشندوں کی تعداد رواں برس کم ہو کر گیارہ سو تک رہ گئی۔

Sea-Watch 3
یورپی کورٹ برائے انسانی حقوق یورپ پہنچنے والے پناہ کے متلاشیوں کی صورتحال کا جائزہ لیتی رہتی ہےتصویر: picture-alliance/ROPI

پہلی بار پناہ کی درخواست جمع کرانے والے افراد کی فہرست میں روسی شہری تئیسں سو درخواستوں کے ساتھ آٹھویں نمبر پر رہے۔

سیاسی پناہ کی قانونی درخواستوں کے علاوہ یورپی ممالک کو رواں سال  اپنے ہاں غیر قانونی طور پر داخل ہونے کی کوشش کرنے والے تارکین وطن کی ایک بڑی تعداد کی آمد کے قوی امکان کا سامنا بھی ہے۔ سرحدی نگرانی کی یورپی ایجنسی فرنٹیکس نے مئی کے آغاز پر 2016 ء کے بعد پہلی مرتبہ سب سے زیادہ غیر قانونی تارکین وطن کے یورپ میں داخل ہونے کی اطلاع دی تھی۔

ک م/ ش ر(روئٹرز، اے ایف پی)