سیکس اسکینڈل، بیرلسکونی کی مشکلات میں اضافہ
24 جنوری 2011اٹلی کی مشہور آن لائن اخبار کورئیر ڈیلا سیرا کے تازہ ترین سروے کے مطابق 49 فیصد اطالوی باشندوں کے خیال میں بیرلسکونی کو حالیہ سیکس اسکینڈل کے پیش نظر وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ اطالوی وزیراعظم پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک نائٹ کلب میں ایک سترہ سالہ ڈانسر کے ساتھ پیسے دے کر جسمانی روابط قائم کیے تھے۔
اطالوی میڈیا کے مطابق وزیراعظم نے اپنے پرتعیش فلیٹ میں جسم فروش خواتین کے ساتھ وقت گزارا ہے، جن میں مراکشی نژاد 17 سالہ روبی نامی لڑکی بھی شامل رہی ہے۔ دوسری جانب اطالوی وزیراعظم سلویو بیرلسکونی نے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ وہ اپنی سرکاری رہائشگاہ پر ہونے والی دعوتوں میں شرکت کرنے والی جسم فروش خواتین کو معاوضے دیتے ہیں۔
اخبار کی طرف سے اعدادوشمار پیش کرنے والے Renato Mannheimer کا کہنا ہے کہ ان تمام تر الزامات کی وجہ سے وزیراعظم بیرلسکونی کی ساکھ تو متاثر ہوئی ہے لیکن ان کی پارٹی کی حمایت میں اضافہ ہوا ہے اور ان کی جماعت قبل ازوقت انتخابات جیت سکتی ہے۔
Mannheimer نے خبر رساں ادارے روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اسکینڈلز کے باوجود ان کی پارٹی کی حمایت میں اضافے کا سبب ملک میں قابل اعتماد اپوزیشن کا نہ ہونا ہے۔ قبل ازیں اتوار کو ویٹی کن کی طرف سے ایک بیان جاری کیا گیا تھا کہ وزیراعظم کی وجہ سے بیرونی دنیا میں اٹلی کا اخلاقی امیج خراب ہوتا جا رہا ہے۔
اس بیان میں قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا۔ رومن کیتھولک چرچ کے علاوہ بیرلسکونی کو ملکی اپوزیشن جماعت کی طرف سے بھی شدید تنقید کا سامنا ہے۔ اپوزیشن رہنما Emma Marcegaglia کا کہنا ہے کہ بیرلسکونی کے کال گرلز کے ساتھ رات بھر پارٹیز کے قصے اندرون اور بیرون ملک اخبارات کی زینت بنے ہوئے ہیں۔ جبکہ اٹلی کے زیادہ تر افراد رات کو جلدی سوتے اور صبح جلدی اٹھتے ہیں۔
اطالوی وزیراعظم اس بات کا اعتراف کر چکے ہیں کہ خوبصورت خواتین ان کی کمزوری ہیں۔ اطالوی ٹیلی وژن پر دکھایا گیا ہے کہ کس طرح سلویو بیرلسکونی اپنا دفاع کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ یہ ان کے خلاف ایک سازش ہے اور انہوں نے کبھی پیسے دے کر جنسی روابط قائم نہیں کئے۔'پیسے کے عوض خواتین کو بلانا انتہائی فضول بات ہے۔ میں نے آج تک زندگی میں ایسا نہیں کیا۔ میری نظرمیں یہ بہت ہی گری ہوئی حرکت ہے۔‘
اگرچہ مسٹر بیرلسکونی کی ذاتی زندگی کو اطالوی ذرائع ابلاغ میں بہت زیادہ توجہ مل رہی ہے لیکن عام لوگ اس پر ناراص نہیں ہیں اور نامہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ناراضگی کے برخلاف لوگوں کی بڑی تعداد بیرلسکونی کی طاقت، کشش اور ان کے ارد گرد خوبصورت عورتوں کی موجودگی کو سراہتے ہیں۔
رپورٹ: امتیاز احمد
ادارت: عاطف بلوچ