شیر بنگلہ اسٹیڈیم، دو میزبان مقابلے کے لیے تیار
17 فروری 2011ہفتہ 19 فروری کو کرکٹ ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ میں بھارت کی پوری کوشش ہوگی بنگلہ دیش کو ایک بار پھر شکست دے کر اپنا ریکارڈ بہتر کرے، جبکہ بنگلہ دیش کے کھلاڑیوں کی کوشش ہوگی کہ وہ یہ میچ جیت کر اپنی خود اعتمادی میں اضافہ کریں۔
بظاہر ورلڈ کپ کے پہلے میچ کی دونوں مد مقابل ٹیمیں ہم پلہ نظر نہیں آرہیں۔ بھارت کی ٹیم اب تک بنگلہ دیش کے خلاف 22 میں سے 20 ون ڈے میچز جیت چُکی ہے۔ تاہم ہفتے کو ہزاروں شائقین کے سامنے میدان میں اترنے والی فیورٹ بھارتی ٹیم کے کھلاڑی سے اُن دو میچوں کی شکست کا بدلا لینے کے جذبے سے سرشار نظر آئیں گے جن کے گہرے نقوش اب بھی بھارتی کھلاڑیوں سمیت اُن کے مداحوں کے اذہان میں نہایت گہرے ہیں۔
دسمبر 2004 میں ڈھاکہ میں بھارتی ٹیم کو بنگلہ دیش کے خلاف 15 رنز کی شکست سے دو چار ہونا پڑا تھا اور اس کے بعد 2007 میں کیریبین میں منعقد ہونے والے ورلڈ کپ میں بھی بنگلہ دیش نے بھارت کو پہلے ہی راؤنڈ میں ناک آؤٹ کر دیا تھا۔
بھارتی کرکٹ ٹیم کے نائب کیپٹن وریندر سہواگ نے اس بار کے ورلڈ کپ سے پہلے ہی اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہہ دیا ہے کہ اُن کے کھلاڑی پوری طرح کمر بستہ ہیں اور ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ میں شائقین کو ’ انتقام کی آگ کے وہ شعلے ضرور نظر آئیں گے جو بھارتی کھلاڑیوں کے سینے میں بھڑک رہی ہے‘۔
وریندر سہواگ کے بقول" ہم ماضی کی ہار نہیں بھولے ہیں۔ ہم اُنہیں اس بار کھیلنے کا کوئی موقع نہیں دیں گے۔ مجھے یقین ہے کہ ہم اس بار بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے" ۔
بنگلہ دیش نے گزشتہ ورلڈ کپ میں کرکٹ کی دنیا کی بہترین ٹیموں میں سے ایک جنوبی افریقہ کو سیکنڈ راؤنڈ میں جس طرح شکست دی وہ ایک مثال ہے۔ اُس کے بعد سے بنگلہ دیشی کھلاڑیوں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔ کوئی تعجب نہیں کہ وہ اتنی ہی خود اعتمادی سے فیورٹ ٹیم بھارت کا ہوم گراؤنڈ یعنی شیر بنگلہ اسٹیڈیم میں مقابلہ کریں۔
رپورٹ: کشور مصطفیٰ
ادارت: افسر اعوان