سبزیاں کھانے والے لوگ گوشت کھانے والوں سے ذیادہ صحت مند؟
16 دسمبر 2023یہ مطالعہ 22 جڑواں بچوں پر کیا گیا۔ محققین کی جانب سے ہر دو جڑواں بچوں میں سے ایک کو ویگان ڈائٹ ااور ایک کو ایسی غذا دی گئی جس میں سب کچھ شامل ہو۔ شروعاتی چار ہفتوں کے دوران سب جڑواں بچوں کو پہلے سے تیار شدہ کھانا پیش کیا گیا اور آخر کے چار ہفتوں میں انہیں رجسٹرڈ غذائی ماہرین کی مدد سے اپنا کھانا خود منتخب کرنے کا موقع دیا گیا۔
دونوں غذائیں مختلف قسم کی سبزیوں، پھلیوں، پھل اور اناج پر مشتمل تھیں۔ فرق صرف اتنا تھا کہ ایک خوارک میں سبزیاں جبکہ دوسری خوراک میں مرغی، مچھلی، انڈے اور دودھ سے بنی اشیا بھی شامل کی گئیں۔
اس ٹرائل کے اختتام پر جڑواں بچے جنہوں نے اس دوران ویگن غذا کھائی ان میں کولیسٹرول کی سطح کم پائی گئی۔ محققین کے مطابق صرف سبزیاں یعنی ویگان ڈائٹکھانے والے شرکا کا وزن اوسطاً 4.2 پاونڈ کم ریکارڈ کیا گیا۔
تحقیق جڑواں بچوں پر کیوں کی گئی؟
ویگنزم کے فوائد کا اندازہ لگانے کے لیے والے شرکاء کے ماحول یا جنیات سے پیچیدہ ہونے کے امکانات سے بچنے کے لیے اس ٹرائل کو کنٹرول کیا گیا۔ کنگز کالج لندن کے نیوٹریشن اور ڈائیٹکس کے پروفیسر ٹام سینڈرز کا کہنا ہے، ''ویگن خوراک میں بھی کچھ فائدہ مند اور کچھ نقصان دہ غذائیں ہو سکتی ہیں۔‘‘ انہوں نے اپنی بات کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اس غذا میں وٹامن بی 12 کی کمی اور چربی، نمک اور چینی کی زیادہ مقدار پائی جاتی ہے۔‘‘
سبزی خوروں میں غذائی اطمینان کی کمی
اس ٹرائل کے دوران محققین نے اس بات کا بھی جائزہ لیا کہ صرف سبزیاں کھانے والے افراد میں روزانہ مجموعی کیلوریز کی مقدار گوشت کھانے والے شرکا کے مقابلے میں تقریباً 200 کم تھی۔ یہ متعلقہ افراد میں وزن میں معمولی کمی اور کسی حد تک کولیسٹرول میں کمی کی وضاحت کر سکتا ہے۔
اس مطالعے میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ جڑواں بچوں میں سے ویگن غذا کھانے والوں کی بھاری اکثریت91 فیصد یہ خوارک ہی کھانے کو ترجیح دیتے ہیں جبکہ اس ٹرائل میں شریک وہ بچے جو گوشت اور دیگر اشیا کھاتے رہے ان میں سے 67 فیصد نے یہ خوارک کھانے میں دلچسپی ظاہر کی۔
روتھ کلارئے (م ق/ ر ب)