1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عالمی ثقافتی ورثے کے نئے مقامات

2 اگست 2010

اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو کی برازیل کے دارالحکومت میں منعقد ہونے والی اہم میٹنگ میں عالمی ثقافتی ورثے میں چند اور مقامات کی شمولیت کا اعلان کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/OZ8p
عالمی ثقافتی ورثے میں شامل جرمن قلعہتصویر: picture-alliance / HB Verlag

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو (UNESCO) کی ورلڈ ہیریٹیج کمیٹی کی دس روزہ میٹنگ میں عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست پر نظرثانی کی گئی۔ یہ میٹنگ منگل کو ختم ہو گی۔ چند نئے مقامات کی شمولیت کے بعد دنیا بھر کے مختلف ملکوں میں اب ایسے اہم مقامات کی کل تعداد 900 سے تجاوز کر گئی ہے۔ اس میٹنگ میں جن مقامات کو ماحولیاتی یا زمینی خطرات کا سامنا ہے، ان پر بھی غور کیا گیا۔ برازیل کے دارالحکومت برازیلیا میں منعقدہ میٹنگ میں زیرِ غور فہرست میں سے سات مقامات کو ورلڈ ہیریٹیج (World Heritage) کا مقام عطا کیا گیا۔

فیصلے کے مطابق سری لنکا کے جنوب کے وسطی حصے میں واقع گھنے جنگل کو اس عالمی ثقافتی ورثے میں شامل کیا گیا ہے اور اس کی وجہ اس میں پائی جانے والے نایاب جنگلی نباتات کے ساتھ ساتھ معدوم ہوتی ایسی جڑی بوٹیاں بھی ہیں، جو مقامی طریقہ علاج کا حصہ ہیں۔ ان میں کئی ایسی قسمیں ہیں، جو ناپید ہونے کے قریب پہنچ گئی ہیں۔ اس جنگلی مقام کو کائناتی حیات کی مختلف جہتوں کا ہاٹ سپاٹ قرار دیا گیا ہے۔

عالمی ثقافتی ورثے کی تازہ فہرست میں شامل ہونے والا دوسرا مقام امریکی ریاست ہوائی کا Papahanaumokuakea ہے۔ مختلف چھوٹے چھوٹے جزیروں پر مشتمل یہ مقام ہوائی علاقے کی ثقافت کا خاص اور اعلانیہ مظہر ہے۔ ہوائی کے مرکزی جزیرے سے 250 کلو میٹر کی مسافت پر واقع اس مقام کے بارے میں مقامی آبادی کا خیال ہے کہ ہزاروں سال قبل انسانی زندگی کا آغاز انہی جزائر سے ہوا تھا اور دنیا میں کہیں بھی کوئی انسان مرے تو اس کی روح کا ابدی ٹھکانہ یہی جزیرے ہیں۔ اس ماورائی ثقافتی رویے نے ان جزائر کو عالمی ہیریٹیج کا حصہ بنا دیا ہے۔

Bildgalerie Heilige Stätten Baha'i Garten in Haifa Flash-Galerie
حیفہ، اسرائیل: بہائی مذہب کامرکز، عالمی ثقافتی ورثے کا ایک مقامتصویر: AP

برازیل کے دارالحکومت میں ہونے والی میٹنگ میں اُن اہم ثقافتی مقامات پر بھی غور کیا گیا، جنہیں ماحولیاتی یا دوسرے زمینی خطرات کا سامنا ہے۔ فلوریڈا کے ایور گلیڈز(Everglades) اور مڈغاسکر کے ٹراپیکل یا شدید بارشوں کے جنگلات کو معدوم ہونے والے مقامات میں شامل کیا گیا ہے۔

اس فہرست سے گالاپاگوس (Galapagos) جزائر کو خارج کر دیا گیا ہے۔ اس اخراج پر انٹرنیشنل یونین برائے تحفظ فطرت (IUCN) نے پرجوش احتجاج بھی کیا تھا۔ یونین کے مطابق گالاپاگوس جزائر کو طوفانی اور زمینی خطرات سے بچانے کا عمل پوری طرح مکمل نہیں ہوا ہے۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں