علاقائی انتخابات کشمیر کے مسئلے کا حل نہیں، میر واعظ
30 ستمبر 2024بھارتی انتظام والے کشمیر میں ریاستی انتخابات کے حتمی مرحلے میں کشمیری عوام اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں، تاہم علیحدگی پسند رہنما میر واعظ عمر فاروق کا کہنا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشمیر کے دیرینہ تنازعے کا حل مقامی حکومت کے قیام میں نہیں۔
اگست 2019 میں بھارت کی مرکزی حکومت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے اعلان کے بعد میر واعظ عمر فاروق کو ان کے گھر میں نظر بند کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے یہ چار برس سے زائد عرصہ نظربندی میں گزارا ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے ساتھ زیرحراست رہنما نے ٹیلی فون پر بات چیت میں کہا، ''مقامی انتخابات جمہوریت کا میلہ تو ہو سکتے ہیں، مگر اس تنازعے کے حل کا متبادل نہیں۔‘‘
واضح رہے کہ کئی مرحلوں پر مشتمل ریاستی انتخابات کے حتمی مرحلے کی ووٹنگ منگل کے روز منعقد ہو رہی ہے۔ سن 2019 میں کشمیر کے خصوصی تشخص کے خاتمے کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ یہاں علاقائی انتخابات کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ گزشتہ پانچ برسوں سے لداخ اور جموں و کشمیر کا انتظام براہ راست بھارت کی مرکزی حکومت کے پاس ہے۔
میر واعظ کے مطابق بھارتی حکومت نے متعدد اقدامات کے ذریعے کشمیر میں ''لوگوں کو خاموش‘‘ کروایا، جس سے خطے میں ''بے اختیار اور بے بسی کا احساس‘‘ پیدا ہوا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عوامی سطح پر اب بھی بھارتی حکومتی اقدامات کے خلاف ''زبردست مزاحمت‘‘ پائی جاتی ہے۔
کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے پر سخت عوامی ردعمل سے نمٹنے کے لیے بھارتی جکومت نے ہزاروں افراد کو گرفتار کیا تھا، جب کہ بنیادی شہری آزادیوں کو محدود بنا دیا گیا تھا۔ کل جماعتی حریف کانفرنس کے سربراہ میر واعظ عمر فارق بھی تب سے زیر حراست ہیں۔ یہ تنظیم بھارت اور پاکستان میں منقسم اس خطے کے عوام کے لیے حق خود ارادیت کا مطالبہ کرتی ہے۔
ع ت، ا ا (اے پی)