فرنچ اوپن: ندال نے کھویا ہوا اعزاز پالیا
7 جون 2010پیرس میں ہزاروں مداحوں کی موجودگی میں ندال نے سویڈن سے تعلق رکھنے والے اپنے حریف روبن سوڈرلنگ کو چھ چار، چھ دو اور چھ چار کے مارجن سے شکست دی۔
کلے پر ندال اپنے حریف سوڈرلنگ کے لئے بہت ہی زیادہ طاقتور ثابت ہوئے۔ یاد رہے کہ وہ سوڈرلنگ ہی تھے جنہوں نے ایک سال قبل ندال کی لگا تار 31 فتوحات کا سلسلہ توڑ کر فرنچ اوپن میں شکست سے دوچار کیا تھا۔
دوسری جانب شکست خوردہ روبن سوڈرلنگ کے لئے فائنل مقابلے میں شکست اس لئے بھی زیادہ تکلیف دہ رہی کیوں کہ وہ فائنل سے قبل سابق عالمی نمبر ایک راجر فیڈرر کو کوارٹر فائنل مرحلے میں ہراچکے تھے۔
گزشتہ سال بھی ان کے ساتھ کچھ ایسا ہی ہوا تھا جب انہوں نے فائنل تک پہنچنے کے لئے ندال کو شکست دی تھی تاہم فائنل میں فیڈرر نے انہیں ہرا دیا تھا۔ عالمی نمبر پانچ سوڈرلنگ نے رنر اپ کی ٹرافی اٹھانے کے بعد کہا، ’’ ابتدا میں قسمت نے میرا ساتھ نہیں دیا، مجھے کچھ بریک چانسز ملے، جہاں تک ندال کا تعلق ہے تو جیسے وہ آج کھیلا، اگر ایسے ہی کھیلتا رہے تو لمبے عرصے تک عالمی نمبر ایک رہ سکتا ہے۔‘‘
فرنچ اوپن کی ٹرافی اٹھاتے ہوئے ندال نے تسلیم کیا کہ سوڈلنگ کو ہرانا آسان نہیں تھا، ’’یہ مقابلہ خاصا مشکل تھا مگر میں زیادہ دیر تک کھیلنے اور اپنے حریف کو مختلف سمتوں میں دوڑانے پر مجبور کرنے میں کامیاب رہا جبکہ میری اپنی موومنٹ بھی اچھی تھی۔ 2009ء میرے لئے ایک مشکل سال تھا، کیوں کہ اس سال میرے گھٹنے میں بھی درد تھا اور میرے والدین کی بھی طلاق ہوگئی تھی۔‘‘
اتوار کی اس جیت کے بعد ندال کو پانچ بار فرنچ اوپن جیتنے کا اعزاز حاصل ہوگیا ہے۔ اب تک سب سے زیادہ، چھ بار فرنچ اوپن جیتنے کا اعزاز سویڈن کے Bjorn Borg کے پاس ہے۔ بورگ نے آخری بار فرنچ اوپن کا ٹائٹل 1981ء میں جیتا تھا جبکہ ندال نے پہلی بار فرنچ اوپن فائنل 2004ء میں جیتا تھا۔ حالیہ جیت سے پہلے 2008ء کے فرنچ اوپن فائنل میں بھی ندال کوئی سیٹ نہیں ہارے تھے۔
رپورٹ : شادی خان سیف
ادارت : افسر اعوان