لو پریڈ بھگدڑ، پولیس نے تحقیقات شروع کر دیں
25 جولائی 2010ہفتے کی شام ہونے والے اس واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 19 ہو گئی ہے جبکہ 342 افراد اس واقعے میں زخمی ہوئےہیں۔ حکام کے مطابق زخمی ہونے والے بعض افراد کی حالت انتہائی نازک ہے۔ لو پریڈ میں بھگدڑ کا یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق شام پانچ بجے پیش آیا۔ ٹیکنو موسیقی کے اس سب سے بڑے میلے میں یورپ سمیت دنیا بھر سے تقریبا ایک اعشاریہ چار ملین افراد شریک تھے اور یہ افراد ایک سرنگ سے گزر کر پنڈال کی جانب بڑھ رہے تھے، کہ سرنگ سے گزرنے والے اس مجمع میں بھگدڑ مچ گئی اور درجنوں افراد روندے گئے۔
عینی شاہدین کے مطابق یہ لاکھوں افراد، ایک تنگ سرنگ سے گزر کر موسیقی کے لئے مختص گراؤنڈ کی جانب بڑھ رہے تھے اور گراؤنڈ بھر جانے کے باعث پہلے ہی اس پنڈال کو مزید افراد کے لئے بند کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق بھگدڑ کے باعث 16 افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے جبکہ دیگر افراد کی موت ہسپتال میں ہوئی۔
جرمنی میں اس واقعے پر انتہائی دکھ اور رنج کی فضا ہے۔ مختلف حلقوں کی جانب سے اس تقریب کے انتظامات پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ لاکھوں افراد کے مجمع کو ایک تنگ سرنگ سے گزار کر پنڈال تک پہنچانے کا خیال یقینی طور پر قابل تنقید ہے۔
جرمن چانسلر انگلیلا میرکل نے اس واقعے پر گہرے صدمے اور دکھ کا اظہار کیا ہے۔ ’’مشکل کی اس گھڑی میں میری نیک خوہشات اور ہمدردی مرنے والوں کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔‘‘
انگیلا میرکل کے بقول: ’’یہ نوجوان لوگ خوشیاں منانے کے لئے ڈوئسبرگ میں جمع ہوئے تھے مگر اس کا نتیجہ موت اور زخموں کی صورت میں نکلا، جس پر پورے ملک کے عوام کی طرح انہیں بھی شدید تکلیف پہنچی ہے۔‘‘
لو پریڈ الیکٹرونک موسیقی کے حوالے سے دنیا کا سب سے بڑا میلہ ہے اور اس کی بنیاد برلن میں سن1989ء میں رکھی گئی تھی۔ ابتداء میں اسے امن پریڈ کے نام سے جانا جاتا تھا اور اس کا آغاز دیوار برلن کے گرنے کے فوری بعد ہوا تھا۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : عصمت جبیں