لیبیا میں بیرونی مداخلت غلط ہو گی، برازیل
5 مارچ 2011برازیل، بھارت اور جنوبی افریقہ کے وزرائے خارجہ کی سطح کی میٹنگ رواں ماہ کی سات اور آٹھ تاریخ کو ہونے جا رہی ہے، جس میں عرب دنیا، بالخصوص لیبیا کی صورتحال اہم موضوع رہے گی۔ بیان کے مطابق اس میٹنگ میں برازیل لیبیا کے مسئلے کے حل کے لئے بات چیت کی اہمیت پر زور دے گا۔
جمعہ کو برازیل کے وزیرخارجہ Antonio Aguiar Patriota نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا، ’برازیل لیبیا میں کسی نوفلائی زون یا کسی اور عسکری مداخلت کے حوالے سے مباحثے پر یقین رکھتا ہے۔ اقوام متحدہ کے چارٹر اورسلامتی کونسل کے اصل کردار کو سامنے رکھتے ہوئے، مسئلے کا حل بات چیت کے ذریعے نکالنے کی ضرورت ہے۔‘
دوسری جانب لیبیا میں معمر قذافی کی حامی افواج اور باغیوں کے درمیان دارالحکومت طرابلس کے قریب واقع شہر زاویہ میں لڑائی جاری ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق حکومتی فورسز نے زاویہ میں ایک باغی کمانڈر کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے، جبکہ باغیوں کی مزاحمت کے خاتمے کے لئے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔
اپوزیشن کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ زاویہ کے مرکزی چوک میں ہونے والی ایک جھڑپ میں حکومتی فورسز کے ہاتھوں کم از کم 30 شہری ہلاک ہوئے ہیں، جبکہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کا گھیراؤ کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا، ’ہم محاصرے میں ہیں، ہمیں مشرق، مغرب اور جنوب کی طرف سے گھیر لیا گیا ہے۔ ہمارے پاس صرف شمال کا راستہ کھلا ہے، کیونکہ شمال میں سمندر ہے۔‘
زاویہ کے ایک رہائشی نے خبررساں ادارے روئٹرز کو فون پر بتایا کہ شہر میں بجلی کاٹ دی گئی ہے، اور ہر طرف اندھیرا ہے، ممکنہ طور پر سکیورٹی فورسز شہر پر کسی بڑے حملے کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔
دارالحکومت کے قریب ترین واقع لیبیا کی ایک اہم آئل ریفائنری کا شہر زاویہ اپوزیشن کے کنٹرول میں آنے والا سب سے اہم شہر ہے، تاہم قدافی حکومت کا دعویٰ ہے کہ سکیورٹی فورسز نے اس شہر کا کنٹرول دوبارہ حاصل کر لیا ہے۔
لیبیا کے نائب وزیرخارجہ خالد قائم کے مطابق، ’زاویہ کو باغیوں سے آزاد کروا لیا گیا ہے، شاید کچھ چھوٹے علاقے ہوں، جہاں ابھی باغیوں کی مزاحمت جاری ہو، تاہم شہر مجموعی طور پر سکیورٹی فورسز کے کنٹرول میں ہے اور وہاں حالات نارمل ہیں۔‘
بین الاقوامی خبررساں اداروں نے زاویہ شہر کے رہائشیوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ وہاں حکومتی فورسز کی کارروائیوں میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ ہسپتالوں میں مزید زخمیوں کے علاج کے لئے جگہ کی کمی کا مسئلہ درپیش ہے۔ اس شہر میں ہلاکتوں کے حوالے سے متضاد اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔ بعض افراد کا کہنا ہے کہ جمعہ کو اس شہر میں تقریبا 50 افراد ہلاک ہوئے، تاہم آزاد ذرائع سے ان ہلاکتوں کی تصدیق تاحال نہیں ہو پائی ہے۔
دریں اثناء لیبیا کی طرف سے اقوام متحدہ کے لیے نئے مندوب کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ میں لیبیا کے سفارتکار کے قذافی مخالف مظاہرین کی حمایت کے بعد سابق وزیرخارجہ علی عبدالسلام کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ اقوام متحدہ نے علی عبدالسلام کی لیبیا کے مندوب کی طور پر تعیناتی کی تصدیق کر دی ہے۔
رپورٹ عاطف توقیر
ادارت ندیم گِل