مسلم دینا کے ساتھ تعلقات میں بہتری کے لئے ابھی بہت کچھ کرنا ہوگا: اوباما
10 نومبر 2010مسلم آبادی کے اعتبار سے دنیا کے سب سے بڑے ملک انڈونیشیا کے دورے پر منگل کو اوباما نے انڈونیشی صدر سوسیلو بامبانگ یودھو یونو کے ساتھ ایک تفصیلی مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا’ میں نے مسلم برادری کے ساتھ تعلقات میں بہتری لانے کی ممکنہ کوششیں کی ہیں تاہم ابھی اور بہت کچھ کرنا ہوگا۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ اُن کی طرف سے اسلامی دنیا کے ساتھ افہام و تفہیم کی کوششیں مسلسل جاری ہیں تاہم مسلم دنیا میں اب بھی امریکہ کے بارے میں عدم اعتماد پایا جاتا ہے۔
اوباما نے انڈونیشیا کے ساتھ اقتصادی تعاون کے فروغ اور عالمی سلامتی اور ماحولیاتی تبدیلی جیسے معاملات میں وسیع تر تعاون اور اشتراک عمل کا یقین دلایا ہے۔ اوباما کے بقول ‘ ہماری کوششیں سنجیدہ اور انتھک ہیں تاہم، ہم یہ امید نہیں رکھتے کہ مسلم دنیا میں پائی جانے والی چند دیرینہ غلط فہمیاں اور عدم اعتماد کی فضا کو ہم مکمل طور پر دور کر سکیں گے۔ لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ ہم مثبت سمت کی جانب روانہ ہیں ’۔
امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ اُن کی حکومت مسلم معاشروں میں تعلیم اور بزنس جیسے اہم شعبوں میں تعاون کے ذریعے عوامی سطح پر اعتماد کی فضا بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ تاہم یہ پروجیکٹ ناکافی ہے اس کا دائرہ وسیع تر کرنا ہوگا۔
انڈونیشیا میں اوباما نے مسلئہ فلسطین جیسے حساس موضوع پر بھی بات کی۔ اوباما نے مشرقی یروشلم میں یہودی بستیوں کی تعمیر کے اسرائیلی منصوبے کو ہدف تنقید بنایا۔ امریکی صدر نے کہا ‘ اس قسم کی سرگرمیاں امن مذاکرات کی راہ میں کبھی بھی مدد گار ثابت نہیں ہوں گی’۔
اسرائیل اور فلسطین کے مابین امن مذاکرات گزشتہ ستمبر میں دو سال کے جمود کے بعد دوبارہ شروع ہوئے تھے تاہم چند دنوں کے اندر یہ سلسلہ دوبارہ سے منقطع ہو گیا جس کی وجہ تل ابیب حکومت کی طرف سے یہودی بستیوں کی تعمیر پر لگی عارضی پابندی کی معیاد ختم ہو نے کے بعد اسرائیل نے اپنے اس منصوبے کو جاری رکھنے کا اعلان کیا۔
آج یعنی بُدھ کو باراک اوباما جکارتہ میں قائم جنوب مشرقی ایشیا کی سب سے بڑی مسجد میں ایک خطاب کریں گے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ صدارتی منصب پر فائز ہونے کے بعد باراک اوباما نے 2009 جون کے ماہ میں قاہرہ میں جو تقریر کی تھی اُس کے بعد اسلامی دنیا کے ساتھ افہام و تفہیم کی کوششوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے حکارتہ کی مسجد کا اُن کا یہ خطاب ایک سنگ میل کی حیثیت کا حامل ہوگا۔
رپورٹ: کشور مصطفیٰ
ادارت: عابد حُسین