1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجر پاپوا نیوگنی میں رہیں ورنہ وطن واپس جائیں، آسٹریلیا

صائمہ حیدر18 اگست 2016

آسٹریلوی حکومت نے کہا ہے کہ پاپوا نیو گنی کےجزیرے ’مانوس‘ پر حراستی مہاجر کیمپ میں مقیم پناہ کے طالب افراد کے پاس صرف دو ہی راستے ہیں۔ یا تو وہ اس جزیرے پر ہی رہائش اختیار کریں یا اپنے وطن واپس چلے جائیں۔

https://p.dw.com/p/1Jku1
Papua-Neuguinea Flüchtlinge im Internierungslager auf der Insel Manus
جزیرہ مانوس پر موجود آسٹریلوی حراستی کیمپ کی بندش کے فیصلے کے بعد وہاں مقیم تارکین وطن کا مستقبل غیر محفوظ ہو گیاہےتصویر: picture-alliance/dpa/EPA/E. Blackwell

آسٹریلیا میں تارکین وطن سے متعلق امور کے وزیر پیٹر ڈاٹن نے بدھ کے روزمقامی ریڈیو اے بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بتایا، ’’ فی الوقت جزیرہ مانوس کے پناہ گزینوں کے لیے کسی تیسرے ملک کا حق انتخاب موجود نہیں ہے۔ اور یہی وہ حقیقت ہے جس کا ہمیں سامنا ہے۔‘‘

پاپوا نیو گنی کے جزیرہ مانوس پر موجود آسٹریلوی حراستی کیمپ کی بندش کے فیصلے کے بعد وہاں مقیم آٹھ سو چون تارکین وطن کا مستقبل غیر محفوظ ہو گیاہے۔ رواں برس اپریل میں پاپوا نیو گنی کی سپریم کورٹ کی جانب سے اسے غیر قانونی قرار دے دیا گیا تھا۔ آسٹریلوی وزیر برائے مہاجرت نے اپنے ریڈیو انٹرویو میں مزید کہا، ’’جب سے پناہ گزینوں کے اس مرکز کا آغاز کیا گیا ہے، بیس سے بھی کم افراد نے پاپوا نیو گنی میں رہنے کا انتخاب کیا ہے جبکہ سینکڑوں دیگر مہاجر اپنے گھروں کو واپس لوٹ گئے ہیں۔‘‘

Flüchtlinge auf Boot im Mittelmeer
آسٹریلیا نے سمندر کے راستے آنے والے پناہ گزینوں کے بارے میں نہایت سخت پالیسی اختیار کر رکھی ہےتصویر: Getty Images/M. Di Lauro

ڈاٹن نے میڈیا اور مہاجروں کے وکلاء کو بھی اس بات کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے کہ انہوں نے تارکین وطن کو مسلسل یہ امید دلائے رکھی کہ حراستی مرکز میں قیام کیے رہنے سے آسٹریلیا کی وفاقی حکومت اپنی سوچ میں تبدیلی لے آئے گی۔

آسٹریلیا نے سمندر کے راستے آنے والے پناہ گزینوں کے بارے میں نہایت سخت پالیسی اختیار کر رکھی ہے۔ اس پالیسی کے تحت یا تو پناہ گزینوں کی کشتیوں کو واپس بھیج دیا جاتا ہے اور یا پھر سمندر کے ذریعے آسٹریلیا کا رخ کرنے والے غیر قانونی تارکین وطن کو براہ راست آسٹریلیا آنے کی اجازت دینے کے بجائے انہیں نااورُو اور پاپوا نیوگنی کے جزائر پر بنائے گئے کیمپوں میں رکھا جاتا ہے۔ گزشتہ ہفتے ہی نااورُو کے کیمپ سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق وہاں وسیع پیمانے پر پناہ گزینوں کا استحصال کیا جا رہا ہے۔