میکسیکن اسمگلروں میں لڑائی، سولہ ہلاک
26 جون 2020سینالوا کارٹیل کے حریف دھڑوں کے مابین کئی گھنٹوں کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ایک درجن سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے۔ میکسیکو کے اُس علاقے میں کبھی ایل چاپو کو غلبہ حاصل تھا۔ ایل چاپو اس وقت امریکا میں قید ہے۔
جنوبی امریکی ملک میکسیکو کا اسمگلروں کی سرگرمیوں سے عبارت جنوب مغربی صوبے سینالوا پر بدنام زمانہ اسمگلر اور ڈرگ لارڈ خواقین گوزمان عرف ایل چاپو کو کبھی مکمل کنٹرول حاصل تھا اور یہ اس وقت تک رہا جب انہیں ملکی حکومت نے گرفتار کرنے کے بعد امریکا کے حوالے کر دیا۔ اس وقت ایل چاپو امریکا میں نیو یارک سٹی کی انتہائی سخت سکیورٹی کی جیل میں عمر قید کی سزا بھگت رہا ہے۔
سینالوا میں منشیات کے اسمگلروں کے جن گروپوں کے درمیان کئی گھنٹے تک لڑائی جاری رہی، وہ ایل چاپو کے طاقتور ڈرگ کارٹل کے سابق اراکین ہیں لیکن اب وہ مخالف دھڑوں میں بٹ چکے ہیں۔ بنیادی طور پر لڑائی میں شریک مسلح افراد ایل چاپو کے پرانے مخالفین نہیں تھے۔ اس لڑائی میں ہلاک ہونے والوں کی کم از کم تعداد سولہ بتائی گئی ہے۔ ایل چاپو کے گروپ کے اندر پیدا لڑائی جھگڑے اور ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی کشمکش ہر گزرتے دن کے ساتھ شدید ہوتی جا رہی ہے۔
میکسیکن حکام کے مطابق اسمگلروں کے درمیان لڑائی سینالوا کے ریاستی دارالحکومت کُلیاکان کے نواحی قصبے ٹیپوچے میں ہوئی۔ اس لڑائی میں شریک منشیات کے دو گروہوں کے مسلح افراد بُلٹ پروف جیکٹیں اور بھاری خودکار ہتھیاروں سے لیس تھے۔ یہ لڑائی چھ گھنٹے تک جاری رہی۔
اس لڑائی کے بعد مقامی پولیس نے جائے وقوعہ سے چالیس ہائی کیلیبر کے ہتھیار، دس گرینیڈز، چوبیس گاڑیاں اور چھتیس ہزار گولیاں اپنے قبضے میں لی ہیں۔ سینالوا کے صوبائی وزیر برائے سکیورٹی کا کہنا ہے کہ قبضے میں لی گئی ایک وہیکل میں سے سات نعشیں دستیاب ہوئی ہیں جبکہ نو لاشیں لڑائی کے علاقے میں بکھری پڑی تھیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق اس شوٹنگ میں دونوں متحارب گروپوں کا تعلق ایل چاپو کے سینالوا کارٹل سے ہے۔ ان میں منشیات فروشی کا ایک گروپ ایل چاپو کے بیٹوں کی قیادت میں سرگرم ہے اور دوسرے گروپ کی قیادت اسمائیل زمبادا عرف ایل مایو کر رہا ہے۔ ایل مایو امریکا میں عمر قید کاٹنے والے ایل چاپو کا نمبر دو رہ چکا ہے۔ میڈیا کے مطابق دونوں گروپ علاقے میں مکمل کنٹرول کی جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں اور خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ مستقبل میں ایسی مسلح جھڑپوں کا امکان بدستور رہے گا۔
ع ح، ک م (اے ایف پی، ڈی پی اے)