نکی مناج نے دورہ سعودی عرب منسوخ کر دیا
10 جولائی 2019معروف امریکی ریَپ سنگر نکی مناج نے آئندہ ہفتے سعودی شہر جدہ میں منعقد ہونے والے ایک میوزیکل کنسرٹ میں حصہ لینا تھا۔ نکی مناج نے کہا ہے کہ اس عرب ریاست میں انسانی حقوق کے ریکارڈ پر احتجاج کے طور پر وہ جدہ نہیں جائیں گی۔
چھتیس سالہ مناج نے منگل کے دن کہا کہ خواتین اور LGBTQ یعنی مختلف جنسی میلانات اور رجحانات رکھنے والوں کی حمایت کی خاطر اٹھارہ جولائی کو جدہ میں ہونے والے کنسرٹ کو منسوخ کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محتاط انداز میں سوچنے کے بعد انہوں نے 'جدہ ورلڈ فیسٹ‘ کا احتجاجی طور پر بائیکاٹ کیا ہے۔
نکی مناج کی طرف سے سعودی عرب میں پرفارم کرنے کی رضا مندی ظاہر کرنے پر انسانی حقوق کے کئی سرکردہ علمبرداوں نے انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا تھا۔
ہیومن رائٹس فاؤنڈیشن نے مناج سے اپیل کی تھی کہ وہ 'سعودی حکومت کی طرف سے دی جانے والی رقوم‘ مسترد کر دیں اور اپنے عالمی تاثر کا استعمال کرتے ہوئے ریاض حکومت پر زور دیں کہ وہ سعودی عرب میں قید انسانی حقوق کی خواتین کارکنان کو رہا کر دے۔
نکی مناج کی طرف سے سعودی عرب نہ جانے کے فیصلے پر نیو یارک میں قائم اس ادارے کے صدر تھور ہالوریسن نے ریَپ سنگر کو سراہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاض حکومت کی پیشکش کو مسترد کر کے نکی مناج نے پیغام دیا ہے کہ اس خاتون سنگر کو 'تعلقات عامہ کے کرتب‘ کے طور پر استعمال نہیں کیا جا سکتا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق سعودی عرب میں انسانی حقوق کی صورتحال 'انتہائی پستی‘ کا شکار ہے اور اس ملک میں 'حکومت کے ناقدین کے خلاف سخت کریک ڈاؤن‘ کیا جاتا ہے۔
سعودی عرب میں عوام بالخصوص خواتین کو متعدد پابندیوں کا سامنا ہے جب کہ وہاں سخت سماجی ضوابط نافذ ہیں، تاہم شہزادہ محمد بن سلمان نے ملک میں کئی شعبوں میں سماجی آزادی سے متعلق اہم اقدامات اٹھائے ہیں۔
اسی تناظر میں سعودی عرب میں سنیما گھر تعمیر ہو رہے ہیں، کنسٹرس کا اہتمام کیا جا رہا ہے اور کھیلوں کے مقابلے بھی منعقد ہو رہے ہیں۔
ع ب / ع ا / خبر رساں ادارے