ویجاجیوا نے ریڈ شرٹس کی پیشکش مسترد کر دی
24 اپریل 2010سابق وزیراعظم تھاکسن شیناواترا کے حامی ریڈ شرٹس مظاہرین نے گزشتہ روز کہا تھا کہ اگر حکومت اگلے 30 دن کے اندر ملکی پارلیمان تحلیل کرکے نئے انتخابات کا وعدہ کرلے تو وہ دارالحکومت بنکاک کے تجارتی مرکز پر تین ہفتوں سے جاری قبضہ ختم کردیں گے۔
ریڈ شرٹس مظاہرین کی طرف سے مظاہرے ختم کرنے کے لئے یہ نسبتا نرم شرائط ہیں کیونکہ اس سے قبل وہ فوری طور پر پارلیمان تحلیل کرکے انتخابات کی تاریخ کے اعلان کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔ تاہم وزیر اعظم ابھیست ویجا جیوا نے یہ شرائط ماننے سے انکار کردیا ہے۔ ویجا جیوا نے صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس پیشکش کو رد کرتے ہیں کیونکہ ریڈشرٹس نے تشدد، دھونس اور دھمکی سے اپنے مطالبات منوانے کی کوشش کی ہے اور وہ اس کو برداشت نہیں کرسکتے۔ تھائی وزیراعظم نے مزید کہا کہ مسئلہ 30 دن میں پارلیمان تحلیل کرنے کا نہیں ہے بلکہ مسئلہ یہ ہے کہ اسے صرف ریڈ شرٹس کے لئے کیوں تحلیل کیا جائے، اگر ایسا کیا جانا بھی ہے تو یہ پورے ملک کے مفاد میں ہونا چاہئے اور درست وقت پر ہی ایسا قدم اٹھایا جانا چاہیے۔
وزیراعظم کی طرف سے یہ پیشکش مسترد کئے جانے کے بعد اب ریڈ شرٹ مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
ریڈ شرٹس مظاہرین کی قیادت کرنے والے 'نتاوُت سائکاور' کا کہنا ہے کہ ان کی اطلاع کے مطابق وزیراعظم نے اگلے 48 گھنٹوں کے دوران مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کے احکامات دے دیے ہیں تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ ان کی اطلاع کے ذرائع کیا ہیں۔
وزیراعظم ابھیست ویجا جیوا نے مظاہرین کی پیشکش پر بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ 30 دن کی یہ مہلت مسئلے کے حل کی بجائے محض غیر ملکی میڈیا کی توجہ حاصل کرنے کا بہانا ہے۔ ویجا جیوا کا مزید کہنا ہے کہ کل اتوار کے روز صورتحال مزید واضح ہوجائے گی جبکہ وہ اپنے ہفتہ وار ٹیلی وژن خطاب کے لئے آرمی چیف کے ساتھ نمودار ہوں گے۔
اسی ماہ کے دوران پرتشدد واقعات میں 26 افراد کی ہلاکت کے بعد اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی برادری دونوں اطراف کو اس مسئلے کا پرامن حل تلاش کرنے پر زور دے رہی ہیں۔
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت : عاطف توقیر