پاکستانی خاتون کا گینگ ریپ اور قتل، لاش درخت سے لٹکا دی گئی
21 جون 2014ملتان سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق پاکستان کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے میں ایک نوجوان خاتون کے گینگ ریپ اور پھر قتل کا یہ واقعہ ضلع لیہ کے ایک دیہی علاقے میں پیش آیا۔ خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق پولیس نے بتایا کہ اس ظلم کا نشانہ بننے والی خاتون کا نام مزمل بی بی تھا اور اس پر ایک کھیت میں یہ جنسی حملہ تین مردوں نے کیا۔
اس واقعے کے بعد مقامی پولیس کے ایک سینئر اہلکار صداقت علی چوہان نے روئٹرز کو بتایا، ’’میں نے پولیس میں اپنی 22 سالہ ملازمت کے دوران ایسا کوئی جرم پہلی مرتبہ دیکھا ہے کہ ایک نوجوان لڑکی کا اس طرح گینگ ریپ کر کے اسے قتل کر دیا گیا ہو اور اس کی لاش کو کسی درخت سے لٹکا دیا گیا ہو۔‘‘
پولیس کے مطابق اس جرم کے دوران مقتولہ نے مجرموں کے خلاف مزاحمت کی کوشش کی تھی، جس پر انہوں نے اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد گلا گھونٹ کر ہلاک کر دیا۔ یہ خاتون جمعرات اور جمعے کی درمیانی رات بظاہر کھیتوں میں رفع حاجت کے لیے نصف شب کے بعد گھر سے نکلی تھی۔ کافی دیر تک واپس نہ لوٹنے پر اس کے والدین ساری رات اپنی بیٹی کو تلاش کرتے رہے اور اگلی صبح انہیں اس کی لاش ایک درخت سے لٹکتی ہوئی ملی۔
اس وحشیانہ جرم کے بارے میں پولیس اہلکار چوہان نے روئٹرز کو بتایا، ’’ہم نے حال ہی میں بھارت میں ایسے جنسی جرائم کے بارے میں تو سنا تھا لیکن پاکستان میں پہلے ایسا کبھی نہیں ہوا تھا۔ مقتولہ کے کپڑے پھٹے ہوئے تھے۔ ہم نے اس کی لاش کو درخت سے اتارا اور ہسپتال پہنچایا۔ اس کے جسم پر جسمانی مزاحمت کے نشانات بھی تھے۔‘‘
پولیس کے بقول اس گینگ ریپ اور قتل کے ذمہ دار تینوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جنہوں نے اپنے جرم کا عتراف بھی کر لیا ہے۔
اسی نوعیت کے جنسی حملے کے ایک واقعے میں شمالی بھارت میں گزشتہ مہینے دو نوجوان لڑکیوں کو، جو نابالغ تھیں اور آپس میں کزن تھیں، گینگ ریپ کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا گيا تھا اور ان کی لاشیں ایک درخت سے لٹکی ہوئی ملی تھیں۔ بھارت میں خواتین کے خلاف جنسی جرائم کے اس نئے واقعے اور اس سے پہلے اور بعد میں ملک کے مختلف حصوں میں رونما ہونے والے عورتوں اور لڑکیوں پر جنسی حملوں کے دیگر واقعات کے باعث ملک گیر بحث اور بھی شدید ہو چکی ہے۔
پاکستان میں خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم عورت فاؤنڈیشن کے مطابق یہ واقعہ اس امر کا ثبوت ہے کہ ملک میں خواتین کے خلاف جنسی جرائم اور عزت اور غیرت کے نام پر قتل جیسے واقعات کی صورت میں پاکستانی معاشرے میں خواتین کو کس کس طرح کے خطرات کا سامنا ہے۔
عورت فاؤنڈیشن اور حقوق نسواں کے لیے فعال دیگر غیر سرکاری تنظیموں کے جمع کردہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ چند برسوں کے دوران خواتین کے ساتھ جنسی زیادتیوں اور ان کے قتل کے واقعات میں واضح اضافہ ہو چکا ہے۔