پاکستانی ٹیم کی کوچنگ: واٹمور سب سے مضبوط امیدوار
24 دسمبر 2011کراچی سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق Dav Whatmore نے 1996 میں کرکٹ ورلڈ کپ جیتنے والی سری لنکا کی ٹیم کی کوچنگ کی تھی اور اس وقت وہ بھارت میں انڈین پریمیئر لیگ کھیلنے والی ٹیم کولکتہ نائٹ رائڈرز کے انچارج ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے سینئر اہلکار سبحان احمد نے خبر ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ واٹمور کو پروگرام کے مطابق اگلے ماہ جنوری میں کسی وقت پاکستان آنا ہے تاکہ پاکستان کی طرف سے قومی کرکٹ ٹیم کے نئے ہیڈ کوچ کے انتخاب سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
سبحان احمد نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ فی الحال یہ کہنا قبل از وقت ہو گا کہ پی سی بی نے واٹمور کو قومی کرکٹ ٹیم کا نیا ہیڈ کوچ منتخب کر لیا ہے کیونکہ ابھی اس عہدے کے لیے ممکنہ امیدواروں کے انٹرویو کیے جا رہے ہیں۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ بات بھی اپنی جگہ درست ہے کہ واٹمور اس عہدے پر تقرری کے لیے سب سے مضبوط امیدواروں میں سے ایک ہیں۔
57 سالہ ڈیو واٹمور ماضی میں آسٹریلیا کی طرف سے سات ٹیسٹ میچ کھیل چکے ہیں۔ ایک کوچ کے طور پر بھی ان کا ریکارڈ کافی اچھا ہے۔ وہ بنگلہ دیش کی اس قومی کرکٹ ٹیم کی کوچنگ بھی کر چکے ہیں جس نے سن 2005 میں اپنا پہلا ٹیسٹ اور پھر اپنی پہلی ٹیسٹ سیریز جیتی تھی۔
واٹمور کی پاکستانی قومی کرکٹ ٹیم کے کوچ کے طور پر تقرری کا امکان 2007ء میں بھی کافی زیادہ تھا تاہم تب پی سی بی نے ان کے ہم وطن اور سابق آسٹریلوی کھلاڑی جیف لاسن کو پاکستانی ٹیم کا کوچ مقرر کر دیا تھا۔
پاکستانی ٹیم کو اگلے مہینے سے انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ اور ون ڈے سیریز بھی کھیلنا ہیں اور اس وقت قومی ٹیم کی کوچنگ چیف سلیکٹر اور عبوری کوچ محسن خان کر رہے ہیں۔
محسن خان نے وقار یونس کی طرف سے ستمبر میں ذاتی اور طبی وجوہات کی بنا پر پاکستانی ٹیم کے چیف کوچ کے طور پر مستعفی ہو جانے کے بعد بنگلہ دیش اور سری لنکا کی ٹیموں کے خلاف پاکستانی ٹیم کی کوچنگ بھی کی تھی اور ان کی کوچنگ میں ان دونوں ٹیموں کے خلاف پاکستان کو شاندار کامیابیاں ملی تھیں۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: عاطف توقیر