میر پور ٹیسٹ پر پاکستان کی گرفت مضبوط
20 دسمبر 2011بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کے نواح میں واقع میر پور کے کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستان کی ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 132 رنز کی سبقت حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔ اس سبقت کے ساتھ میزبان ملک کی کرکٹ ٹیم نے اپنی دوسری اننگز کا آغاز کیا۔ آؤٹ آف فارم افتتاحی کھلاڑی تمیم اقبال نے پاور پلے کا مظاہرہ کیا لیکن تجزیہ کاروں کے مطابق وہ ویسٹ انڈیز کے ایلیٹ ایمپائر بلی ڈاکٹروو کے غلط فیصلے کی نذر ہو گئے۔ انہیں عمر گل نے آؤٹ کیا۔ بنگلہ دیش کی دوسری وکٹ بھی جلد گر گئی جب شہر یار نفیس پہلی گیند پر ایل بی ڈبلیو (LBW) قرار دیے گئے۔ چوتھے دن کا کھیل ختم ہوا تو بنگلہ دیش کی ٹیم کو مزید اٹھارہ رنز کے خسارے کا سامنا تھا۔ 114کے اسکور پر اس کی پانچ وکٹیں گر چکی تھیں۔ آؤٹ ہونے والوں میں پہلی اننگز میں سینچری بنانے والے شکیب الحسن بھی شامل ہیں۔
بنگلہ دیش کی دوسری اننگز میں عمر گل اور اعزاز چیمہ دو دو وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ ایک کھلاڑی کو بائیں بازو سے گیند پھینکنے والے عبدالرحمٰن نے آؤٹ کیا۔ کریز پر ناصر حسین اور مشفق الرحمٰن موجود ہیں۔ یہ میچ شکیب الحسن کے لیے اہم بن گیا ہے کہ اپنے ملک کے وہ پہلے کرکٹر بن گئے ہیں جنہوں نے ایک میچ میں سینچری اور پانچ یا اس سے زائد وکٹیں حاصل کی ہوں۔
میرپور ٹیسٹ کے چوتھے دن پاکستان کی پوری کرکٹ ٹیم 470 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی۔ چوتھے دن کپتان مصباح الحق نے 70 اور عدنان اکمل اپنے کیریئر کی پہلی نصف سینچری بنانے میں کامیاب رہے۔ یونس خان 49 کے رنز پر آؤٹ ہوئے۔ شکیب الحسن پاکستان کے چھ کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے میں کامیاب رہے۔
مبصرین کا خیال ہے کہ میرپور اسٹیڈیم کی پچ اس وقت سسست ہونے کے علاوہ اسپنرز کے لیے ساز گار ہو گئی ہے۔ اس باعث بنگلہ دیشی ٹیم کے لیے یہ میچ بچانا قدرے مشکل دکھائی دیتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستانی فیلڈرز کو بھی کیچ پکڑنے پر توجہ مرکوز کرنا ہو گی۔ اگر کیچ پکڑے جاتے تو میزبان ملک کی ٹیم کو کھیل ختم ہونے پر خاصی پریشانی کا سامنا ہوتا۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: ندیم گِل