پاکستان نے سو سے زائد بھارتی زائرین کو ویزے جاری کر دیے
5 مارچ 2024نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک بیان کے مطابق پیر کے روز 112 بھارتی ہندو یاتریوں کے لیے پاکستان کا ویزا جاری کیا گیا ہے۔ یہ افراد پاکستانی صوبے پنجاب کے ضلع چکوال میں واقع شری کٹاس راج مندروں کی زیارت کے لیے جا رہے ہیں۔ یہ مقام قلعہ کٹاس کے نام سے بھی معروف ہے۔
کراچی جانے والے جہاز کو بھارت میں روکے جانے پر پاکستان سخت برہم
اطلاعات کے مطابق بھارتی ہندو زائرین چھ مارچ سے 12 مارچ تک پاکستان کا دورہ کریں گے۔
کشمیر کے معاملے پر بھارت اور پاکستان میں پھر نوک جھونک
اس موقع پر پاکستانی ہائی کمیشن کے نئے چارج ڈی افیئرز (ناظم الامور) سعد احمد وڑائچ نے پاکستان جانے والے ہندو زائرین کے محفوظ سفر کی خواہش کا اظہار کیا۔
نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے نئے ناظم الامور کون ہیں؟
ہائی کمیشن نے سوشل میڈیا ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا، ''نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن نے، چھ تا 12 مارچ تک پنجاب کے چکوال ضلع میں شری کٹاس راج مندروں، جسے قلعہ کٹاس بھی کہا جاتا ہے، کے دورے کے لیے بھارتی ہندو زائرین کے ایک گروپ کو 112 ویزے جاری کیے ہیں۔''
بھارت کی نئی پاکستانی حکومت سے توقعات کیا ہیں؟
اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ہائی کمیشن کے ناظم الامور سعد احمد وڑائچ نے، ''یاتریوں کے لیے روحانی طور پر فائدہ مند اور محفوظ سفر کی خواہش کا اظہار کیا۔''
بیان میں کہا گیا ہے کہ سن 1974 کے مذہبی مقامات کے سفر سے متعلق پاکستان اور بھارت کے درمیان طے ہونے والے پروٹوکول کے مطابق بر برس بھارت سے ہزاروں سکھ اور ہندو یاتری مختلف مذہبی تہواروں اور مواقع میں شرکت کے لیے پاکستان جاتے ہیں۔
پاکستانی انتخابات کا پھیکا پن اور بھارت
زیارت کے ویزوں کا اجرا حکومت پاکستان کی جانب سے مذہبی عبادت گاہوں کے دورے اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کی کوششوں کا ایک حصہ ہے۔
پاکستان میں سلسلہ وار قاتلانہ حملوں پر اسلام آباد اور دہلی میں تکرار
اس سے قبل گزشتہ سال برس دسمبر میں نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن نے 19 سے 25 دسمبر تک شری کٹاس راج مندروں کی زیارت کے لیے بھارتی زائرین کو 62 ویزے جاری کیے تھے۔
گزشتہ برس ستمبر کے اواخر میں 107 پاکستانی زائرین کا وفد بھارت کلیر شریف کی زیارت کے لیے پہنچا تھا، جہاں مقامی لوگوں نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ پاکستانی وفد پیران کلیر درگاہ پر 755 ویں سالانہ عرس میں شرکت کے لیے آیا تھا۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان سن 1947 میں ہی مذہبی مقامات کے سفر اور زائرین سے متعلق ایک معاہدہ طے پایا تھا اور اسی معاہدے کے تحت بھارت اور پاکستانی زائرین کو ویزے جاری کیے جاتے ہیں۔