پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ایک بار پھر ریکارڈ اضافہ
16 ستمبر 2023پاکستانی حکومت نے جمعہ 15 ستمبر کو پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ کر دیا۔ اس جنوبی ایشیائی ملک میں جہاں عوام پہلے ہی شدید مہنگائی کے ہاتھوں پریشان ہیں، دو ہفتوں کے دوران پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں دوسری بار بڑا اضافہ کیا گیا ہے۔
ایرانی تیل کی اسمگلنگ پاکستانی معیشت کے لیے کتنی مضر ہے؟
پیٹرول اور ڈیزل مہنگا: ’یہ کام جانے والی حکومت تو نہیں کرتی‘
پاکستان کی نگران حکومت کی وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 26.02 روپے فی لٹر کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد نئی قیمت فروخت اب 331.38 روپے فی لٹر ہو گئی ہے۔ اس بیان کے مطابق ڈیزل کی فی لٹر قیمت میں 17.34 روپے کا اضافہ کیا ہے اور اس کی نئی قیمت فروخت 329.18 روپے فی لٹر مقرر کی گئی ہے۔
پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا یہ اعلان ملک کے مرکزی بینک کے اس اعلان کے محض ایک روز بعد کیا گیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ بینک سے حاصل کردہ قرضوں پر 22 فیصد کی شرح سود برقرار رکھی جائے گی کیونکہ اگست کے دوران افراط زر میں اضافہ متوقع ہے۔ مرکزی بینک نے تاہم امید ظاہر کی ہے کہ اکتوبر میں افراط زر کی شرح میں کمی ہو گی اور پھر یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
خیال رہے کہ 241 ملین کی آبادی والے ملک پاکستان میں گزشتہ ماہ یعنی اگست 2023ء کے دوران اشیائے صرف کی قیمتوں میں خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق 27.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔
پاکستان نے رواں برس جولائی میں آئی ایم ایف سے تین بلین ڈالر کا قرض حاصل کیا تھا، تاہم بڑھتی ہوئی افراط زر اور زرمبادلہ میں کمی کے سبب یہ ملک معاشی توازن برقرار رکھنے کی کوشش میں ہے۔
ا ب ا/ک م (روئٹرز)