1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان کو تنہا چھوڑا نہیں جا سکتا: ہلیری کلنٹن

13 اکتوبر 2011

امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے کہا ہے کہ امریکہ کسی طور پاکستان کو تنہا چھوڑ نہیں سکتا۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ افغانستان کی مشکلات کے حل میں مدد دینا پاکستان کے لیے اہم ہے ورنہ یہ خطہ مسلسل مسائل کا شکار رہے گا۔

https://p.dw.com/p/12r0r
امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹنتصویر: dapd

امریکی وزیر خارجہ نے ان خیالات کا اظہار واشنگٹن میں قائم تھنک ٹینک مرکز برائے امریکی ترقی (Center for American Progress) کی ایک میٹنگ میں کیا۔

امریکی وزیر خارجہ کا اس مرکز کی تقریب میں یہ بھی کہنا تھا کہ یہ وقت دونوں ملکوں کے تعلقات کے لیے انتہائی مشکلات کا حامل ہے۔ کلنٹن نے اس یقین کا بھی اظہار کیا کہ امریکہ اس صورت حال سے علیحدگی اختیار نہیں کر سکتا اور اس کے سوا کوئی چارہ نہیں کہ وہ پاکستان کے ساتھ مل کراس کے ہمسایہ ملک افغانستان میں استحکام پیدا کرنے کی کوشش کرے۔

امریکی وزیر خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کو اس صورت حال کے حل کا حصہ بننا ضروری ہے یا پھر وہ ان مسائل کا مسلسل حصہ دار رہے گا۔ کلنٹن نے دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات میں پیدا شدہ مشکلات کی مناسبت سے کہا کہ دونوں ملک بہت سست رفتار کے ساتھ درست سمت کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کا یہ بیان امریکی حکام کی جانب سے دیے گئے بیانات کا تسلسل ہے کہ دونوں ملکوں کے تعلقات کو مشکل صورت حال کا سامنا ہے اور اس باعث دیرینہ تعلقات کشیدگی سے عبارت ہو چکے ہیں۔ تعلقات میں کشییدگی کی بنیادی وجہ واشنگٹن کی جانب سے پاکستانی فوج کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی (ISI) کے افغانستان میں سرگرم طالبان کے ساتھ مبینہ رابطوں پر مسلسل تنقید ہے۔

NO FLASH Forbes Liste Die mächtigsten Frauen der Welt
امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹنتصویر: AP

پاکستانی فوج کے خفیہ ادارے کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل احمد شجاع پاشا ایسے تمام امریکی الزامات کی تردید کرتے ہیں کہ ان کے ادارے کے حقانی نیٹ ورک کے ساتھ رابطے ہیں۔ امریکہ کے سابق چیرمین جوائنٹ آف چیفس ایڈ مرل مائیک مولن نے حقانی نیٹ ورک کو پاکستانی فوج کے خفیہ ادارے کا بازو قرار دیا تھا۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: ندیم گل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں