پہلا ون ڈے، سری لنکا اور پاکستان مد مقابل
11 نومبر 2011آج کے جمعے کے دن دبئی کے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں پہلے ایک روزہ میچ کا آغاز ہو گا۔ پاکستان اور سری لنکا کی ٹیمیں پانچ ایک روزہ میچوں میں شرکت کے لیے پوری طرح تیار دکھائی دیتی ہیں۔ دونوں ٹیموں کے کپتان پر امید ہیں کہ وہ بہتر پرفارمنس سے سیریز جیتنے کی کوشش کریں گے۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم کا مورال ٹیسٹ سیریز جیتنے کی وجہ سے بلند ہے۔ مبصرین اس مورال میں اضافہ کی ایک وجہ شاہد خان آفریدی کی قومی ٹیم میں شمولیت کو بھی قرار دے رہے ہیں۔
پاکستانی ٹیم میں شاہد خان آفریدی کی شمولیت کو خاصا حوصلہ افزاء قرار دیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ عبدالرزاق بھی ٹیم کو بیٹنگ اور بولنگ میں سہارا دینے کی پوزیشن رکھتے ہیں۔ کپتان مصباح الحق آفریدی کو کس پوزیشن پر کھلانا پسند کریں گے یہ خاصا اہم سوال ہے۔ دبئی پہنچ کر آفریدی کا کہنا تھا کہ وہ پوری تندہی کے ساتھ عمدہ پرفارمنس دینے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔ یہ اس لیے بھی اہم ہے کہ ان کو پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے سینٹرل کنٹریکٹ بھی ان کی سیریز میں کارکردگی کے ساتھ مشروط کیا گیا ہے۔
سری لنکن ٹیم کے کپتان تلکا رتنے دلشان ایک روزہ میچوں کی سیریز میں ٹیسٹ سیریز ہارنے کا حساب بھی یقینی طور پر برابر کرنے کی کوشش کریں گے۔ سری لنکن ٹیم میں ملینگا کی واپسی کو دلشان نے خاصا اہم خیال کیا ہے۔ ان کے مطابق ملینگا اس وقت سری لنکن ٹیم کی بولنگ میں ایک قوت ہیں۔
دبئی میں آج ہفتہ وار تعطیل ہونے کی وجہ سے امید کی جا رہی ہے کہ ایک روزہ میچ دیکھنے کے لیےخاصے شائقین دبئی انٹرنینشل کرکٹ اسٹیڈیم پہنچیں گے۔ اسی میدان پر پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز کے پہلے تین میچ کھیلے جائیں گے۔ دبئی کے اسٹیڈیم میں اگلے دو میچ چودہ اور اٹھارہ نومبر کو کھیلے جائیں گے۔ سیریز کا چوتھا میچ شارجہ میں بیس نومبر کو شیڈیول ہے۔ دونوں ٹیمیں اس سیریز کا آخری میچ 23 نومبر کو ابو ظہبی میں کھیلیں گی۔
اگر پاکستانی ٹیم سری لنکا کی ٹیم کو تمام پانچ ایک روز میچوں میں ہرانے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو وہ کرکٹ کی ایک روزہ عالمی رینکنگ میں پانچویں سے چوتھی پوزیشن پر آ سکتی ہے۔ کم از کم چار میچ جیتنا لازمی ہیں۔ پاکستانی ٹیم اگر چار میچ جیت جاتی ہے تو وہ انگلش ٹیم کو پانچویں پوزیشن پر دھکیل سکتی ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: عاطف بلوچ