1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پیرس: چاقو سے حملے، ذمہ داری ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے قبول کر لی

23 اگست 2018

فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں چاقو کے وار کر کے ایک شخص نے دو افراد کو قتل کر دیا ہے۔ حملہ آور کو پولیس نے جوابی کارروائی میں گولی مار دی ہے۔

https://p.dw.com/p/33dEV
Paris Frankreich Symbolbild Polizeiabsperrung
تصویر: Reuters/E. Duvignau

جہادی تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے فرانسیسی دارالحکومت پیرس کی ایک نواحی بستی میں ایک چاقو بردار کے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ذمہ داری قبول کرنے کا اعلان جہادیوں کے گروپوں کی حامی ایک ویب سائٹ عماق پر سامنے آیا ہے۔ اسی ویب سائٹ کے توسط سے جہادی تنظیم کا یہ دعویٰ سوشل میڈیا کے ذریعے عام کیا گیا ہے۔

پیرس میں کیے جانے والے جمعرات تیئیس اگست کے حملے سے چند گھنٹے قبل ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے سربراہ ابوبکر البغدادی کا بھی ایک بیان جاری ہوا تھا اور اُس میں جہادی لیڈر نے اپنے حامیوں سے کہا تھا کہ وہ جہاں پر بھی ہیں، دشمنوں پر حملوں کا آغاز کر دیں۔ البغدادی کے بیان کی مصدقہ ذرائع سے تصدیق ممکن نہیں ہو سکی ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ البغدادی کے زخمی یا ہلاک ہونے کے متضاد بیانات سامنے آ چکے ہیں۔

Frankreich Messerattacke bei Paris
فرانسیسی پولیس نے چاقو بردار کو مزاحمت کرنے پر گولی مار دیتصویر: Reuters/P. Wojazer

فرانسیسی پولیس کے مطابق مغربی پیرس کے نواحی علاقے ٹریپے میں ایک شخص نے چاقو کے وار کر کے اپنی والدہ اور بہن کو ہلاک کر دیا ہے۔ چاقو کے سے ایک شخص زخمی ہوا ہے۔ پولیس کی فوری کارروائی کے نتیجے میں چاقو سے حملے کرنے والا ہلاک ہو گیا ہے۔ چاقو بردار کو پولیس نے اُس وقت فائر مارا جب اُس نے خطرہ بننے کی کوشش کی۔

پولیس کے مطابق قاتل سن 2016 سے دہشت گردی کی واچ لسٹ میں شامل تھا۔ اس واردات کے محرکات جاننے کے لیے تفیشی عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ فرانسیسی وزیر داخلہ جیراڈ کولمب نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے اس میں ہونے والی ہلاکتوں پر گہرے رنج و دکھ کا اظہار کیا ہے۔

جیراڈ کولمب نے اپنے بیان میں یہ بھی بتایا کہ حملہ آور دماغی مرض میں مبتلا ہونے کی وجہ سے شدید ذہنی تناو کا شکار تھا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ عموما جہاد کی اہمیت کو بڑھا چڑھا کر بھی بیان کیا کرتا تھا۔ پولیس نے حملہ آور کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔