1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چلی کے کان کن: انتظار ختم ہونے کو ہے

13 اکتوبر 2010

چلی میں زیر زمین پھنسے کان کنوں کو نکالنے کا کام آج شروع کیا جا رہا ہے۔ وزیر برائے کان کنی لارنس گولبورن کا کہنا ہے کہ اس کام کا آغاز عالمی وقت کے مطابق شب گیارہ بجے ہو گا۔

https://p.dw.com/p/Pcdi
تصویر: AP

چلی کے صدر سیباستیان پینیرا بھی وہاں پہنچنے والے ہیں۔ یہ کان کان پانچ اگست سے زیرزمین پھنسے ہوئے ہیں۔

وزیر کان کنی لارنس گولبورن کا کہنا ہے کہ 33 کان کنوں کو سطح زمین پر لانے کے لئے بنائے گئے کیپسول کا تجربہ مکمل ہو گیا ہے، جس کے ذریعے پتھر اور لوہے کے پائپ پر اس کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے پر عملدرآمد منگل کو رات گئے کیا جائے گا۔
دوسری جانب سطح زمین پر جمع کان کنوں کے خاندانوں کے افراد کا جوش و جذبہ قابل دید بتایا جاتا ہے۔ چلی سمیت دُنیا بھر کے صحافی بھی ان کان کنوں کو باہر لائے جانے کا منظر دیکھنے کے لئے وہاں جمع ہیں۔ کان کے گرد سکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
کان کنوں کو بچانے کی کوششوں میں مصروف چیف انجینئر آندرے سوگاریت کا کہنا ہے کہ کیپسول کا تجربہ کامیاب رہا ہے۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کسی عمودی نظام کے ذریعے انسانوں کی منتقلی کا عمل ہمیشہ خطرناک ہوا کرتا ہے۔
چلی کے وزیر صحت جیمی منالش کا کہنا ہے، ’امدادی کیپسول فوئنکس کا قُطر 53 میٹر ہے۔
وزیر کان کنی لارنس گولبورن نے کان کے دہانے پر جمع صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ یہ آپریشن عجلت میں شروع نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کی تکمیل کے لئے جتنا ضروری ہوا، اتنا وقت لیا جائے گا۔
گولبورن نے بتایا کہ حتمی منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لئے چلی کی سپیشل فورسز کے ارکان سمیت 16 اعلیٰ تربیت یافتہ ماہرین بھی تیار ہیں۔ تاہم ابھی تک کسی کو یہ نہیں بتایا گیا کہ اس آپریشن میں عملاﹰ کون شریک ہوگا اور کون نہیں۔ وزیر کان کنی نے کہا کہ اس بات کا اعلان آخری لمحات پر کیا جائے گا۔
دوسری جانب کان کنوں کو بھی مطلع کر دیا گیا ہے کہ ان میں سے کون سے افراد پہلے سطح زمین پر لائے جائیں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ تجربہ کار اور مضبوط اعصاب کے مالک کان کنوں کو پہلے اوپر لایا جائے گا، جس کا مقصد ابتدائی مرحلے میں کسی مکنہ پیچیدگی سے نمٹنے کے لئے تیار رہنا بتایا جاتا ہے۔
کان کنوں کو اوپر کھینچنے سے پہلے خلاء بازوں کے لئے بنایا گیا ’بایو ہارنس‘ پہنایا جائے گا، جس سے دل کی دھڑکن، سانس کی رفتار، جسم کے درجہ حرارت اور آکسیجن کا جائزہ لیا جائے گا۔
سطح زمین پر لائے جانے کے بعد ان کارکنوں کا سب سے پہلے طبی معائنہ ہو گا، جس کے بعد انہیں اپنے اپنے اہل خانہ سے ملاقات کا موقع دیا جائے گا۔ بعد ازاں انہیں ہسپتال پہنچا دیا جائے گا۔
یہ کان کن سان خوسے میں پانچ اگست سے سونے اور تانبے کی ایک کان میں سطح زمین سے دوہزار فٹ نیچے پھنسے ہوئے ہیں۔ انہیں باہر نکالنے کی کوششیں تب سے ہی جاری ہیں اور اس حوالے سے اہم پیش رفت ہفتہ کو ہوئی، جس دوران زمین میں خاص طور پر کھودا گیا ایک سوراخ ان کان کنوں تک پہنچ گیا تھا۔

Chile Minenunglück Rettungsarbeiten
حتمی منصوبے پر عمل درآمد رات گیارہ بجے ہو گاتصویر: AP
Grubenunglück in Chile
چلی کے وزیر کان کنی لارنس گولبورنتصویر: AP

رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں