’چین سے جوہری تعاون کا نیا سمجھوتہ فی الحال نہیں‘
8 جولائی 2010چین نے پاکستان میں مختلف منصوبوں کے لئے پچاس ملین یوآن کی گرانٹ کا اعلان کیا ہے۔ چین کے دورے پر موجود پاکستانی صدر آصف علی زرادری بدھ کو اپنے چینی ہم منصب ہو جن تاؤ سے ملے۔
چینی صدر نے اس موقع پر مذہبی انتہا پسندی، دہشت گردی اور علٰیحدگی پسندی کے خلاف جنگ کو دونوں ملکوں کے مفاد میں قرار دیا۔ ہوجن تاؤ کے بقول چین پاکستان کا دوست ہے اور اس کی معاشی ترقی و استحکام کے لئے پرعزم ہے۔
چینی صدر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کے معاملے پر پاکستان سے رابطہ رکھنے کی یقنی دہانی کرائی۔ پاکستانی صدر نے چین کے ساتھ مزید بہتر تجارتی تعلقات کی خواہش کا اظہار کیا۔
چینی اخبار چائنا ڈیلی میں بیجنگ متعینہ پاکستانی سفیر مسعود خان کے حوالے سے لکھا گیا ہے کہ صدر زرداری کے حالیہ دورہ ء چین میں جوہری تعاون کے نئے معاہدے کا امکان نہیں۔
بیجنگ میں دونوں صدور کی موجودگی میں مواصلات، زراعت، صحت اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون کے سمجھوتوں پر دستخط ہوئے۔ چینی سرکاری ٹی وی پر نشر کی گئی رپورٹ میں جوہری توانائی کے مبینہ دو طرفہ معاہدے کے سلسلے میں کسی خبر کا تذکرہ نہیں کیا گیا۔
چین اور پاکستان کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کے ساٹھ سال 2011ء میں پورے ہو رہے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ تعلقات کو مزید بہتر کرنے کے سلسلے میں ان دنوں شمالی چین کے ننگشیا علاقے میں مشترکہ فوجی مشقیں بھی جاری ہیں۔ پاکستان میں سو سے زائد چینی کمپنیوں کے لگ بھگ دس ہزار چینی کارکن مختلف منصوبوں میں کام پر مصروف ہیں۔
پاکستان میں بڑھتی آبادی کے لئے کم ہوتی توانائی کے گمبھیر مسئلے کا سامنا ہے۔ صدر زرداری نے چینی حکام پر واضح کیا کہ اسلام آباد اگلے پچیس سال کے دوران دو طرفہ تعاون سے جوہری، آبی، قابل تجدید اور کوئلے سے حاصل کردہ ہزاروں میگاواٹ بجلی کا اضافہ کرنا چاہتا ہے۔
چین میں آبی بجلی کے منصوبوں پر کام کرنے والی بڑی کمپنی تھری گورجز کارپوریشن نے پاکستان میں کام کے امکانات کا جائزہ لینے کا عندیہ دیا ہے۔ پاکستانی صدر پانچ روزہ اس دورے کے اگلے مرحلے میں جمعرات کو شنگھائی میں ورلڈ ایکسپو 2010ء کے لئے روانہ ہو جائیں گے۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: امجد علی