چیک جمہوریہ میں ورک پرمٹ دینے کا سلسلہ شروع
1 فروری 2018چیک جمہوریہ میں باہنر افراد کی کمی اور تنخواہوں میں اضافے کی وجہ سے ورک فورس کی ضرورت ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اب چیک جمہوریہ سالانہ بنیادوں پر 19 ہزار چھ سو یوکرائنی شہریوں کو ’تیز رفتاری‘ سے ورک پرمٹ جاری کرے گا۔ اس فیصلے کے تحت مزدورں کو چیک جمہوریہ میں ملازمین کی منڈی میں آسان رسائی حاصل ہو گی۔ گزشتہ برس چیک جمہوریہ میں کام کے لیے نو ہزار چھ سو افراد کو کام کے اجازت نامے جاری کئے گئے تھے، جب کہ سن 2016 میں یہ تعداد فقط تین ہزار آٹھ سو تھی۔
پاکستان نے امریکی مدد سے چلنے والے ریڈیو کو بند کر دیا
چیک جمہوریہ: روس نواز صدر کی انتخابات میں کامیابی
یورپی یونین ختم کی جائے، انتہائی دائیں بازو کی یورپی جماعتیں
یہ بات اہم ہےکہ تارکین وطن کو اپنے ہاں پناہ دینے کے اعتبار سے چیک جمہوریہ کا موقف مغربی یورپی ممالک کے مقابلے میں مختلف ہے۔ پراگ حکومت مسلم ممالک سے آنے والے تارکین وطن کو ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے انہیں اپنے ہاں قیام کی اجازت دینے کو مسترد کرتی ہے۔
چیک جمہوریہ یورپی یونین میں بے روزگاری کے اعتبار سے سب سے بہترین پوزیشن پر ہے، جہاں بے روزگار افراد کی تعداد فقط دو اعشاریہ تین فیصد ہے۔ یورپی شماریاتی ادارے یورو اسٹاٹ کے مطابق چیک جمہوریہ میں مختلف کاروباری اداروں کو مزدوروں کی کمی کا سامنا ہے، جو ان کاروباری اداروں کی کارکردگی اور بہتر استطاعت کی راہ میں حائل ہے۔
چیک جمہوریہ کے وزیرخارجہ مارٹن سٹروپنیکی نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے،’’ہم آجروں کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش میں ہیں اور اس لیے ہم مزدو ورک فورسز تلاش کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ایسے ہی ورک پرمٹ منگولیا اور فلپائن کے شہریوں کو بھی دیے جائیں گے، تاکہ ملک میں مزدوروں کی طلب کو پورا کیا جا سکے۔
یہ بات اہم ہے کہ چیک جمہوریہ کو یورپی یونین کی جانب سے قانونی کارروائی کا سامنا ہے، کیوں کہ وہ یورپی کمیشن کے اس کوٹہ سسٹم منصوبے کو رد کرتا ہے، جس کے تحت اٹلی اور یونان میں موجود تارکین وطن کو مختلف یورپی ممالک میں بسایا جانا ہے۔ چیک جمہوریہ کی حکومت اس کوٹے کے تحت مہاجرین کو اپنے ہاں جگہ دینے سے انکاری ہے۔