ڈیٹرائٹ حملے کی کوشش خفیہ اداروں کی ناکامی، اوباما
30 دسمبر 2009امریکی صدر باراک اوباما مسلسل اس کوشش میں ہیں کہ گزشتہ جمعہ کے روز ایمسٹرڈیم سے امریکہ جانے والے ایک امریکی مسافر طیارے پر دہشت گردانہ حملے کی جو کوشش ناکام رہی، اس کے بعد شروع ہونے والی متنازعہ بحث بے قابو نہ ہو جائے۔
اس لئے کہ اس واقعے کے بعد سے اس بارے میں بھی اوباما انتظامیہ پر تنقید کی جا رہی ہے کہ غیر معمولی حد تک سخت حفاظتی انتظامات کے باوجود نائیجیریا سے تعلق رکھنے والا ملزم دھماکہ خیز مواد اپنے ساتھ لے جانے میں کامیاب کیسے ہوا۔
اس پس منظر میں ہوائی کے جزیرے سے امریکی صدر نے گزشتہ دو روز میں امریکی عوام سے اپنے دوسرے ریڈیو خطاب میں منگل کی شام یہ اعتراف کیا کہ ڈیٹرائٹ کا حملہ ناکام تو رہا، لیکن اس کی کوشش بھی دراصل سیکیورٹی کے موجودہ امریکی نظام کے ناقص ہونے کا پتا دیتی ہے۔ اس لئے جن افراد اور ملکی اداروں کو امریکی عوام کی سلامتی اور حفاظت کا ذمہ سونپا گیا ہے، انہیں اس واقعے کے لئے جواب دہ ہونا پڑے گا۔
باراک اوباما نے، جو اس وقت جزائر ہوائی پر کرسمس کی چھٹیوں کے لئے مقیم ہیں، کہا کہ کرسمس کے روز پیش آنے والا یہ واقعہ امریکی سیکیورٹی اور خفیہ اداروں کی ناکامی کا ثبوت ہے، جس میں انسانی غفلت نے بھی کردار ادا کیا۔
باراک اوباما نے اپنے ریڈیو خطاب میں کہاکہ انہوں نے اس واقعے کے بعد جن معاملات کا نئے سرے سے جائزہ لینے کا حکم دیا ہے، ان کی مدد سے اصل صورت حال پر زیادہ بہتر طور پر روشنی ڈالی جا سکے گی۔ تاہم جو بات ابھی سے واضح ہے، وہ یہ ہے کہ امریکی سلامتی مفادات کی شدید خلاف ورزی کے اس واقعے میں انسانی غلطی اور نظام کی ناکامی کا بھی پورا عمل دخل ہے۔
امریکی سیکیورٹی ماہرین کے مطابق صدر اوباما نے دو روز میں دو مرتبہ ریڈیو پر اپنے خطاب میں جو کچھ کہا، اس کے ذریعے سیاسی طور پر وہ مختلف مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ مثلا یہ کہ ناکام فضائی حملے کے بعد متنازعہ بحث کے باوجود، صورت حال ان کے کنٹرول میں ہے۔ اپنے پیش رو صدر جارج ڈبلیو بش کی حکومت کے مقابلے میں اوباما یہ ظاہر کرنا چاہتے ہیں کہ وہ غلطیوں کے اعتراف میں دیر نہیں کرتے، بلکہ کسی بھی ناکامی کا پتہ چلا کر جلد از جلد اس کا تدارک کرنے کے خواہش مند ہوتے ہیں۔
اس طرح اوباما کو اپنے قریبی عملے اور کابینہ کے ارکان کو بھی تحفظ میں لے لینے کا موقع مل گیا۔ مثال کے طور پر 25 دسمبر کے واقعے کے بعد ہوم لینڈ سیکیورٹی کی ملکی وزیر Janet Napolitano نے دو بڑے متضاد بیانات دئے تھے، جن کے باعث وہ خاص طور پر تنقید کی ز د میں ہیں۔ تاہم صدر اوباما اگر نظام کی ناکامی کی بات کرتے ہیں تو تنقید اور قصور وار ہونا افراد سے اداروں اور محکموں کو منتقل ہو جاتا ہے۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: ندیم گِل