کرائسٹ چرچ حملے، جمعے کو ملزم کی عدالت میں پیشی
4 اپریل 2019کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پر حملے کرتے ہوئے پچاس نمازیوں کو قتل کرنے کا الزام ایک آسٹریلوی شہری پر ہے۔ کل جمعے کو اسے دوسری مرتبہ عدالت میں پش کیا جائے گا اور اس پر پچاس افراد کے قتل اور انتالیس اقدام قتل کی فرد جرم عائد کی جائے گی۔
پولیس ذرائع نے مزید بتایا کہ اس پر دیگر الزامات ابھی زیر غور ہیں۔ اس سے قبل اس مشتبہ شخص کے خلاف پندرہ مارچ کو کی گئی فائرنگ کے اگلے دن عدالت میں پیش کیا گیا تھا اور اُس پر صرف ایک قتل کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
اٹھائیس سالہ مشتبہ ملزم برینٹن ٹیرنٹ آکلینڈ کی سخت حفاظتی جیل میں قید ہے اور اسے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالتی کارروائی میں شریک کیا جائے گا۔ اس پیشی پر اس بات کا تعین کیا جائے گا کہ ملزم کو کس طرح کی قانونی معاونت فرام کی جا سکتی ہے۔
مشتبہ ملزم کو عدالت سے کسی بھی قسم کی رعایت حاصل کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ اُس نے عدالت کی جانب سے مقرر کردہ وکیل کو بھی فارغ کر دیا ہے۔ ایسا خیال کیا گیا ہے کہ وہ وکیل کی عدم موجودگی میں اپنے بیان کو سفید فام نسل پرستی کے فروغ کی بنیاد بنا سکتا ہے۔
کرائسٹ چرچ کی مساجد پر کیے گئے حملوں میں زخمی ہونے والی چوبیس افراد ابھی تک زیر علاج ہیں۔ چار کی حالت بدستور نازک ہے اور ان میں ایک چار سالہ بچی بھی شامل ہے۔