1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کرتارپور: بھارتی سکھ زائرین کی آمد کا سلسلہ جاری

18 نومبر 2021

بابا گرونانک کے جنم دن کی تقریبات میں شرکت کے لیے بھارتی سکھ زائرین کی پاکستان آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ بھارتی پنجاب کے وزیر اعلی، نائب وزیر اعلی اور سرکردہ رہنما نوجوت سنگھ سدھو بھی جمعرات کو کرتار پور پہنچ رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/438Pz
Pakistan António Guterres besucht Lahore
تصویر: Press information Department of Pakistan

بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن کی جانب سے ٹویٹر پر ایک ویڈیو پوسٹ کی گئی ہے جس میں پاکستان کی جانب سے سکھ یاتریوں کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

کرتارپور راہداری گوکہ نو نومبر 2019 کو کھولی گئی تھی لیکن کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے صرف چار ماہ بعد مارچ 2020 میں ہی اسے بند کر دیا گیا تھا۔ پاکستان نے رواں برس جون کے اوائل میں راہداری دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا تاہم بھارتی حکومت نے اپنی جانب کی راہداری کو کھولنے کی اجازت 16نومبر منگل کے روز دی۔

سدھو آج پہنچیں گے

اٹھائیس افراد پر مشتمل سکھ زائرین کا پہلا جتھہ بدھ کے روز کرتار پورپہنچا۔ ذرائع کے مطابق حالانکہ پہلے روز51 زائرین کا نام فہرست میں شامل تھا تاہم تاخیر سے اطلاع موصول ہونے کی وجہ سے بہت سے زائرین پہلے روز نہیں پہنچ سکے۔

بدھ کے روز کرتار پور پہنچنے والے پہلے خوش قسمت زائرین میں گرو کاشی یونیورسٹی دمدمہ صاحب بھٹنڈا کی وائس چانسلر ڈاکٹرنیلم گریوال بھی شامل تھیں۔ انہوں نے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "مجھے کل ہی فون کال موصول ہوا اور میں سیدھے ڈیرا بابا نانک چلی آئی۔ میں خوش قسمت ہوں کہ گردوارہ کرتارپور صاحب کے دوبارہ کھلنے پر حاضری دینے والے پہلے جتھے میں شامل ہوں۔"  انہوں نے پاکستانی عہدیداروں سے بات چیت کرتے ہوئے کرتارپور راہداری دوبارہ کھولنے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس سے انسانیت کو فائدہ پہنچے گا۔

دریں اثنا سرکاری ذرائع کے مطابق بھارتی پنجاب کے وزیر اعلی چرن جیت سنگھ چنّی ایک اعلی سطحی وفد کے ساتھ جمعرات کو کرتارپور صاحب پہنچ رہے ہیں۔ اہم شخصیات پر مشتمل اس وفد میں تقریباً 100افراد شامل ہوں گے۔ ان میں پنجاب ریاستی کانگریس کمیٹی کے سربراہ اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو اور پنجاب کے نائب وزیر اعلی بھی شامل ہوں گے۔ وفد میں متعدد کابینی وزراء بھی شامل ہیں۔

ایک دوسرا اعلی سطحی وفد جمعے کے روز کرتار پور صاحب پہنچے گا۔ جس کی قیادت سکھوں کی مذہبی تنظیم شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی کے سربراہ کریں گے۔ سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور عام آدمی پارٹی بھی اپنے وفود کرتار صاحب بھیج رہی ہے۔

بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کا بیان

پاکستان میں کرتارپور کا گردوارہ دربار صاحب سکھوں کے لیے مذہبی لحاظ سے بہت اہم ہے۔ بابا گرو نانک نے اپنی زندگی کے آخری 18برس یہیں گزارے تھے۔

دو برس قبل پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت پاکستان نے بھارت سے زائرین کو ویزا کے بغیر گردوارہ دربار صاحب آنے کی اجازت دی تھی۔4.7 کلومیٹر طویل اس راہداری کے ذریعہ آنے والوں کو ایک دن کا پرمٹ دیا جاتا ہے۔ کورونا وائرس کی وبا کے سبب اس راہداری کو 16مارچ 2020 کو بند کر دیا گیا تھا۔

Pakistan Eröffnung des  Kartarpur-Korridors
نوجوت سنگھ سدھو بھی جمعرات کو کرتار پور پہنچ رہے ہیںتصویر: Getty Images/AFP/A. Ali

بھارت میں حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی کے علاوہ پنجاب کی اکالی دل، سکھوں کی تنظیم شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی اور متعدد دیگر سیاسی جماعتوں اور تنظیموں نے بھی مودی حکومت سے راہداری کھولنے اور سکھ زائرین کو دربارصاحب جانے کی اجازت دینے کی اپیل کی تھی۔

پنجاب بی جے پی کے رہنماوں نے پیر کے روز بھارتی صدر رام ناتھ کووند اور وزیر داخلہ امیت شاہ سے اس حوالے سے ملاقاتیں بھی کی تھیں۔ جبکہ گزشتہ ہفتے وزیر اعظم مودی سے ملاقات کرکے راہداری کھولنے کی درخواست کی تھی۔

امیت شاہ نے بدھ 16 نومبر کو راہداری کھولنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے ٹوئٹ کرکے کہا کہ اس سے بڑی تعداد میں سکھ زائرین کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا، "یہ فیصلہ سری گرونانک دیو جی اور ہماری سکھ برادری کے تئیں مودی حکومت کی انتہائی عقیدت کا مظہر ہے۔ قوم 19 نومبر کو شری گرونانک دیو جی کا 'پرکاش اتسو'منائے گی اور مجھے یقین ہے کہ کرتار پور صاحب راہداری کھولنے کے مودی حکومت کے فیصلے سے پورے ملک میں خوشی اور مسرت دوبالا ہوجائے گی۔"

ج ا/ ص ز (ایجنسیاں)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں