کرکٹ ٹیم کے مینیجر انتخاب عالم کی پریشانی
1 مارچ 2011پاکستانی ٹیم دوسری مرتبہ کرکٹ ورلڈ کپ جیت کر ایشیاء کی نمبر ون ٹیم بھی بن سکتی ہے۔ سری لنکا کی ٹیم کو دارالحکومت کولمبو میں 11 رنز سے شکست دینے کے بعد، پاکستانی ٹیم کو 1992ء کی طرح اچانک ایک مرتبہ پھر فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے۔
سابق کپتان رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ سری لنکا جیسی بڑی ٹیم کے خلاف ان کے ہوم گراﺅنڈ اور کراﺅڈ کے سامنے حاصل ہونے والی بڑی کامیابی پاکستان کو ایسے وقت ملی ہے، جب سب سری لنکا کا ہی نام لے رہے تھے۔
اپنے پہلے میچ میں کینیا کو 205 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دینے کے بعد پاکستانی ٹیم کو ایشیاء کی مظبوط ترین ٹیم سمجھا جا رہا ہے۔
پیر کے روز خبر رساں ادارے روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے مینیجر انتخاب عالم کا کہنا تھا، ’’مجھے صرف اس بات پر تشویش ہے کہ کہیں کھلاڑی ان فِٹ نہ ہوجائیں۔‘‘
ویسٹ انڈیز اور کئی دوسری ٹیموں کی نسبت پاکستانی ٹیم میں کوئی بھی کھلاڑی ابھی تک شدید زخمی نہیں ہوا ہے۔ پاکستان اپنا آنے والا میچ کینیڈا کے خلاف جمعرات کو کھیل رہا ہے لیکن انتخاب عالم کا کہنا ہے کہ ٹیم کمزور ہو یا طاقت ور، کھیل کے میدان میں آرام نہیں کیا جا سکتا۔ ٹیم کو اپنی بہترین کارکردگی دکھانا ہو گی۔
پاکستانی ٹیم کے سابق کوچ اور موجودہ مینیجر کا کہنا ہے، ’’ اگر ہماری ٹیم اسی طرح شاندار طریقے سے کھیلتی رہی اور ٹیم کا کوئی بھی کھلاڑی زخمی نہ ہوا تو ہم کرکٹ ورلڈ کپ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔‘‘
آخری مرتبہ پاکستانی ٹیم 1999ء میں ورلڈ کپ فائنل تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی تھی۔ اس کے بعد سے لے کر اب تک پاکستانی ٹیم سیکنڈ راؤنڈ کے لیے کوالیفائی نہیں کر پائی۔
رپورٹ: امتیاز احمد
ادارت: عدنان اسحاق