کرکٹ: پاکستان کے لیے کچھ کر دکھانے کا وقت
15 جون 2019برسٹل میں بارش اور سمرسیٹ میں آسٹریلیا سے ہارنے کے بعد پاکستانی ٹیم کے ليے اولڈ ٹریفورڈ میں معرکے کی گھڑی آ پہنچی ہے۔ لیکن پاکستان کا مقابلہ دو بار چيمپئن ٹیم بھارت سے ہے، جوعالمی کپ میں ناصرف اب تک ناقابل شکست ہے بلکہ ٹائٹل کی دوڑ میں بھی فیورٹ ہے۔ پاکستانی سلیکٹرز نے آسٹریلیا کے خلاف دو کیچ گرانے والے آصف علی اور نئی گیند کا فائدہ نہ اٹھانے والے شاہین آفریدی کو ڈراپ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسپنرز شاداب اورعماد کی واپسی یقینی ہے۔ ٹاؤنٹن میں شاداب کو ڈراپ کرنے پہ کلہاڑی اپنے ہی پاؤں پر پڑی تھی۔ بیس سالہ خان کے نہ کھیلنے کا پاکستان کو تینوں ڈسپلن، خاص طورپر فیلڈنگ، میں کافی نقصان ہوا۔ اس عالمی کپ میں پاکستان واحد ٹیم ہے جس کا فیلڈنگ گراف نفی میں ہے۔ مانچسٹر میں شاداب اور بابر سمیت پاکستان کے 'رنگ فیلڈرز' کا اس ليے خبردار رہنا ضروری ہوگا کہ بھارتی بلے بازوں میں اسٹرائک سے ہٹنے کی صلاحیت دوسروں سے کہیں زیادہ ہے۔ کرک وز ڈیٹا کے مطابق بھارتی ٹیم کی بیٹنگ میں اسٹرایک ریٹ روٹیٹ کرنے کی شرح دیگر تمام ممالک سے زیادہ چوالیس فیصد ہے۔
بھارت کے لئےاوپنر شیکھردھون کا زخمی ہونا بڑا دھچکہ ہے۔ دھون کی جگہ کے ایل راہول، روہت شرما کے اوپننگ پارٹنر ہوں گے۔ پاکستان کا بڑا دارومدار دونوں بھارتی اوپنرز اور کپتان کوہلی کے خلاف محمد عامر کے پہلے اسپیل پر ہوگا۔ عامر نے دو برس پہلے اوول میں روہت، کوہلی اور دھون کو شروعاتی وار میں ہی زیر کر کے پاکستان کو پہلی بار چمپئز ٹرافی جتوائی تھی۔ تب دوسرے اینڈ پر جنید خان عامر کے ساتھ نئی گیند شیئر کر رہے تھے۔ ٹاونٹن میں محمد عامر کو دوسرے اینڈ پر نیو بال پارٹنر کی کمی شدت سے محسوس ہوئی۔ پاکستان کو اولڈ ٹریفورڈ پر بھی جنید خان کی یادیں آتی رہیں گی۔
بھارت نے ماضی میں چھ بار پاکستان کو عالمی کپ مقابلوں میں ہرایا ہے۔ مگر اولڈ ٹریفورڈ کی باونسی پچ پر وہاب ریاض اس کے ليے خطرہ بن سکتے ہیں۔ وہاب، محمد عامر کی طرح ٹورنامنٹ میں سے زیادہ (دس) وکٹیں لینے والے بولر تو نہیں بن پائے لیکن چمپئن شپ میں سب سے زیادہ کیچ انہی کی باؤلنگ پر گرائے گئے ہیں۔ تشویش ناک بات یہ ہے کہ پاکستانی ٹیم پچھلے چوبیس ماہ میں چھبیس فیصد کیچ ڈراپ کر چکی ہے۔
بھارت سے میچ میں بابر اعظم کو زیادہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا کیونکہ وہ تینوں اننگز میں باونڈری شاٹ کھیلنے کی کوشش میں آوٹ ہوئے۔ شعیب ملک اور محمد حفیظ اپنی جوانی بہت پیچھے چھوڑ آئے ہیں۔ اس ليے چالیسویں اوور تک کریز پر بابر کی موجودگی ضروری ہوگی۔
سابق پاکستانی اوپنر مدثر نذر نے ماضی میں بھارت کے خلاف کئی کارنامے انجام دیے۔ ڈی ڈبلیو اردو سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مانچسٹر کا میچ جیتنے کے ليے پاکستانی کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں سے بڑھ کر کھیلنا ہوگا۔ مدثر کے بقول، ''اس میں کوئی شک نہیں کہ تینوں شعبوں میں بھارت پاکستان سے بہتر ٹیم ہے لیکن یہی صورتحال چمپئنز ٹرافی فائنل میں بھی تھی۔ اس روز پاکستان نے شروع سے ہی حریف پر چڑھائی کر دی۔ لندن کی مانند مانچسٹر میں بھی کسی کو سینہ تان کر پاکستانی شرٹ میں سینچری بنانا ہوگی۔‘‘
مدثر نے مزید کہا، ''مانچسٹر میں ہونے والی مسلسل بارشوں کے بعد پاک بھارت میچ میں ٹاس زیادہ اہمیت اختیار کر گیا ہے اور ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے باولنگ کرنا ہوگی۔ آسٹریلیا کے خلاف پاکستان پہلے اچھی باولنگ نہیں کر سکا لیکن اس روز بھی پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ درست تھا۔ ''مدثر نذر کہتے ہیں کہ فاسٹ باولر حسن علی کافی عرصے سے آف کلر ہیں۔ ''اب وقت آگیا ہے کہ وہ کچھ کر گزریں۔‘‘
پاک بھارت میچ میں دلچسپی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ میچ کے چھبیس ہزار ٹکٹ کے ليے آٹھ لاکھ شائقین نے آئی سی سی کو درخواستیں جمع کرائیں۔ دوسری طرف پاکستان کرکٹ بورڈ نے ورلڈ کپ کے آفیشل براڈ کاسٹر اسٹار اسپورٹس کی آئی سی سی سے شکایت کی ہے کہ اسے پاک بھارت میچ کے سلسلے میں پاکستان کے خلاف توہین آمیز اشتہار چلانے سے روکا جائے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اسٹار اسپورٹس نے اس مہا مقابلے کے ليے دس سیکنڈ کے اشتہار کے نرخ پچیس سے پینتیس لاکھ روپے مقرر کیے ہیں۔ عالمی کپ کے عام میچ میں دس سیکنڈ دورانیے کا اشتہار صرف تین سے پانچ لاکھ میں بک کیا جاتا ہے۔