باؤنسر پاکستانی ٹیم کی جان نہیں چھوڑیں گے
2 جون 2019پاکستانی قومی کرکٹ ٹیم کے کوچ اظہر محمود نے اتوار کے روز کہا کہ عالمی کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے میچ کی طرح انگلینڈ کے خلاف ٹورنامنٹ کے دوسرے میچ میں انگلش بولروں کی طرف سے بھی پاکستانی ٹیم کو باؤنسروں کی توقع اور تیاری کرنا چاہیے۔
ویسٹ انڈیز کے فاسٹ بولروں کی جانب سے کرائے جانے والے باؤنسروں نے کئی پاکستانی بلے بازوں کو پریشان کیے رکھا اور نتیجہ یہ نکلا کہ پوری ٹیم فقط ایک سو پانچ رن بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔ جمعہ اکتیس مئی کے روز ٹرینٹ برج میں ہونے والے اس میچ میں پاکستان کو سات وکٹوں سے شکست ہوئی تھی۔
ورلڈ کپ: نیوزی لینڈ نے سری لنکا کو شکست دے دی
کرکٹ ورلڈ کپ: چاچا کرکٹ پاکستانی ٹیم کے لیے برطانیہ میں
اب پاکستانی ٹیم ٹورنامنٹ میں اپنا دوسرا میچ میزبان انگلینڈ کے ساتھ ٹرینٹ برج میں ہی کل پیر تین جون کو کھیل رہی ہے۔ انگلش ٹیم نے اوول میں کھیلے گئے ٹورنامنٹ کے پہلے میچ میں جنوبی افریقہ کو 104 رنز سے شکست دی تھی۔
ہاشم آملہ پہلے میچ میں سر پر چوٹ لگنے کی وجہ سے بنگلہ دیش کے خلاف دوسرے میچ میں شریک نہیں ہو پائے تھے۔ انہیں انگلش بولر آرچر کی تیز بال نے زخمی کر دیا تھا۔ پاکستانی کوچ محمود کا خیال ہے کہ ٹیم کو اپنے دوسرے میچ میں ایسی ہی گیندوں کے لیے تیاری کرنا چاہیے۔
ٹرینٹ برج میں اتوار کے روز ان کا کہنا تھا، ''ہم شارٹ بالز کو ٹھیک سے نہ کھیل پائے، ہم اس کی تیاری کر رہے ہیں کیوں کہ ہم جانتے ہیں کہ انگلینڈ کے ساتھ میچ میں ایسی ہی گیندیں کرائی جائیں گی۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ''برصغیر کی ٹیموں کے ساتھ مقابلے میں دوسری ٹیمیں یہی طریقہ استعمال کریں گی۔ تمام ہی ٹیمیں ہمارے خلاف شارٹ بال کریں گی، اس لیے ہم تیاری کر رہے ہیں۔ ہم پہلے بھی اس کی تیاری کرتے رہے ہیں، مگر میرے خیال میں ہمیں اگلے کھیل کے لیے اس پر مزید توجہ دینے کی ضرورت ہے۔‘‘
یہ بات اہم ہے کہ پاکستان اپنے پچھلے گیارہ ایک روزہ میچوں میں مسلسل شکست کا سامنا کر رہا ہے اور اس میں انگلینڈ کے خلاف گزشتہ ماہ کی چار صفر سے شکست بھی شامل ہے۔ تاہم خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کرکٹ کی دنیا میں پاکستان کی ٹیم کو انتہائی غیرمتوقع قرار دیا جاتا ہے، جو کسی بھی لمحے بازی پلٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
لاہور سے جنوبی افریقہ
ادھر جنوبی افریقی کھلاڑی عمران طاہر نے بنگلہ دیش کے خلاف اپنا سوواں ایک روزہ میچ کھیلا۔ لاہور میں پیدا ہونے والے عمران طاہر سن 2011 سے جنوبی افریقہ کی قومی ٹیم کا حصہ ہیں۔ طاہر جنوبی افریقہ کی جانب سے اب تک ایسے دوسرے اسپنر ہیں، جنہیں سو ایک روزہ میچوں میں جنوبی افریقہ کی نمائندگی کا موقع ملا ہے۔
اس میچ سے قبل ان کا کہنا تھا، ''مجھے بہت اچھا محسوس ہو رہا ہے۔ اگر میں سن 2011 میں اپنا پہلا میچ دیکھوں، تو یہ ایک نہایت زبردست سفر تھا۔‘‘
ع ت، م م (اے ایف پی)