کشمیر میں انتخابات، حکمران جماعت کو برتری حاصل
22 جولائی 2016پاکستان کے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف گزشتہ کچھ عرصے سے اپنے مخا لفین کی جانب سے دباؤ میں رہے ہیں۔ تاہم ان انتخابات میں فتح یابی سے ان کی پوزیشن بہتر ہوئی ہے۔ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں الیکشن کمیشن کے ترجمان طارق محمود بٹ کے مطابق قانون ساز اسمبلی میں کل اکتالیس میں سے اکتیس نشستوں پر مسلم لیگ (ن) کو کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ مسلم لیگ ن کے مقامی سربراہ راجہ فاروق حیدر نے کہا،’’ اس کامیابی سے صاف ظاہر ہے کہ ہمارے ووٹرز نے وزیر اعظم نواز شریف پر مسلسل تنقید کرنے والوں کو مسترد کر دیا ہے۔‘‘
وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کا نام پاناما لیکس میں آنے کے بعد سے انہیں کڑی تنقید کا سامنا رہا ہے۔ ان پانامہ دستاویزات کے مطابق نواز شریف کے بیٹے کئی آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں جن کے ذریعے وہ لندن میں جائیداد خریدا کرتے تھے۔
مسلم لیگ ن میں اثر و رسوخ رکھنے والی وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا ،’’ یہ صرف ایک جیت نہیں بلکہ مخالفین کے لیے بڑی سیاسی شکست بھی ہے۔‘‘ سن انیس سو اڑتالیس میں پاکستان اور بھارت کے مابین کشمیر کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے لڑی جانے والی جنگ کے بعد سے یہ وادی منقسم ہو گئی تھی۔
تاہم جوہری ہتھیاروں سے لیس دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان مسئلہ کشمیر آج تک دشمنی کی وجہ بنا ہوا ہے۔ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں مسلم لیگ ن کی کامیابی، مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف یا بھارت کے ساتھ اس کے معاملات پر براہ راست متاثر نہیں ہو گی۔
نواز شریف نے سن 2013 کے عام انتخابات سے قبل کامیاب انتخابی مہم کے دوران بھارت سے تعلقات بہتر بنانے پر زور دیا تھا تاہم پاکستانی فوج جو ملک کے سلامتی اور خارجہ امور کی نگرانی کرتی ہے، ایسے خیالات کو قبول کرنے میں محتاط رہی ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف پر ان کے مخالفین کی جانب سے تنقید اور فوج کے ساتھ وقتاً فوقتاً ان کے تعلقات میں تناؤ نے ان کی حکومت کے مستقبل کے حوالے سے سوالات کو جنم دیا ہے۔ پاکستان میں آئندہ عام انتخابات سن 2018 میں ہوں گے۔