کن فلم فیسٹیول، پرتعیش کشتیوں اور ہوٹل مالکان کی چاندی
15 مئی 2019ایک ہوٹل کے نمائندے ہاروے نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ،’’میرے مالک کے لیے کن فلم فیسٹیول ایک ایسی مرغی ہے، جو سونے کے انڈے دیتی ہے۔‘‘ حقائق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ’ٹو اسٹار ہوٹل‘ کا کمرہ، جو عموماﹰ چوبیس گھنٹوں کے لیے 40 یورو تک کا مل جاتا ہے، ریڈ کارپٹ قریب آنے سے قبل 260 یورو تک کا ہو جاتا ہے۔ یہی وہ وقت ہے، جب اس چھوٹے سے قصبے میں سیاحوں کی تعداد عام حالات سے تین گنا زیادہ ہو جاتی ہے۔
ایک ’تھری اسٹار ہوٹل‘ جس کا کرایہ عام طور پر 71 یورو ہوتا ہے، ان مخصوص ایام میں اس کا کرایہ 350 یورو تک ہو جاتا ہے اور یاد رہے کہ ان 350 یورو میں ناشتے کا بل شامل نہیں ہے۔
فرانسیسی ہوٹل یونین کا کہنا ہے کہ،’’ کن فلم فیسٹیول کو فلمی دنیا کا سب سے بڑا میلہ مانا جاتا ہے۔ سن 2017 میں اس فیسٹیول کے انتظامی امور پر 197 ملین یورو لاگت آئی تھی۔‘‘
فرانسیسی ہوٹل یونین کے رہنما کرسٹین ویلٹر نے کہا کہ،’’پہلے ہی ہفتے تمام کمروں کی بکنگ مکمل ہو چکی ہوتی ہیں۔ دوسرے ہفتے آنے والے مسافروں کو سنبھالنا مشکل ہو جاتا ہے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا،’’ہمیں ایک مشکل کا سامنا ہے وہ یہ کہ ہوٹلوں کی طلب میں کمی آئی ہے اور اس کی وجہ یہ ہےکہ اب مقامی لوگو ں نے اپنے گھر اور اپارٹمنٹس کرایے پر دینا شروع کر دیے ہیں۔ اس پیش رفت سے ہوٹلوں کی طلب میں خاصی کمی واقع ہوئی ہے۔ اعداد و شمار بتاتے ہوئے یہ کہا کہ گزشتہ برس تقریبا چھ ہزار سیاحوں نے مقامی گھروں میں کمرے کرایے پر لیتے ہوئے استفادہ حاصل کیا۔ اس مسئلے کو حل کرنا ایک چیلنج ہے۔‘‘
ایک مکمل گھر یا کمرے کرایے پر دینے والی ویب سائٹ ’ایئر بی این بی‘ کے مطابق ڈھائی سے چار ہزار بکنگز پہلے دن کے لیے ہو چکی ہیں اور اگر سترہ مئی کی بات کی جائے تو کروائی گئی بکنگز کی تعداد چار ہزار چھ سو بنتی ہے۔ یہ تعداد کن فلم فیسٹیول انتظامیہ کی جانب سے بک کرائے گئے کمروں یا گھروں کی تعداد سے دس گنا زیادہ ہے۔
ایک اطالوی ریستوران کے مالک پاسکل کا کہنا تھا کہ، ’’ہم صرف گیارہ روز میں پانچ ہزار یورو سے زیادہ منافع کما لیتے ہیں۔ لیکن اب انتظامیہ کی جانب سے ہوٹل مالکان، ٹیکسی چلانے والوں اور ریستوران مالکان کے بے تحاشہ اضافے کے خلاف سختی کی جا رہی ہے تاکہ آنے والے سیاحوں کو زیادہ پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔‘‘
رافعہ اعوان (اے ایف پی)