کوئٹہ میں خودکش دھماکہ، کم از کم 54 افراد ہلاک
3 ستمبر 2010اس جلوس کا اہتمام فلسطینی عوام کے ساتھ یک جہتی کے لئے یوم القدس کے موقع پر کیا گیا تھا۔
کوئٹہ میں ہونے والے دھماکے کے بعد شہر میں کشیدگی پھیل گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مشتعل ہجوم نے املاک کو نذر آتش کیا جبکہ فائرنگ بھی کی گئی۔ ریلی میں شریک افراد کی تعداد 450 بتائی جاتی ہے۔
پاکستانی ٹیلی ویژن ’آج نیوز‘ کا کہنا ہے کہ اس دھماکے میں اس کا ایک ڈرائیور ہلاک ہو گیا ہے۔ دیگر میڈیا ذرائع کے مطابق ایک کیمرہ مین اور تین رپورٹر زخمی ہوئے ہیں۔
اپنی تاریخ کے شدید ترین سیلاب کا سامنا کرنے والے پاکستان کے لئے ایک ہفتے کے اندر یہ دوسرا بڑا دھچکہ ہے اور اس سے ملک کی جمہوری حکومت پر دباؤ میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ اِس سے پہلے یکم ستمبر کو لاہور میں تہرے خود کُش بم دھماکوں میں تقریباً چالیس افراد ہلاک اور دو سو سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔
قبل ازیں جمعہ کو ہی صوبہ خیبر پختونخواہ کے علاقے مردان میں بھی ایک دھماکے میں ایک شخص ہلاک اور چار زخمی ہوگئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ایک خودکش بمبار نے احمدیوں کی ایک مسجد میں داخل ہونے کی کوشش کی، جسے باہر ہی روک لے گیا۔ تاہم اس حملہ آور نے دروازے پر ہی خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔
صوبے خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں، جسے متعدد بار دہشت پسندانہ حملوں کا نشانہ بنایا جا چکا ہے، آج کم از کم تین پولیس اہلکار اُس وقت زخمی ہو گئے، جب ایک بم اُن کی گشتی گاڑی کے قریب پھٹا۔
رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے
ادارت: امجد علی