کورونا: بھارت نے اموات کے لحاظ سے چین کوپیچھے چھوڑ دیا
29 مئی 2020اس دوران وزیر اعظم نریندر مودی اتوار کو چوتھے مرحلے کا لاک ڈاون ختم ہونے سے قبل ہفتے کے روز نئے اقدامات کا اعلان کرسکتے ہیں۔
بھارت میں کووڈ۔19پر قابو پانے کے تمام اقدامات اور 25 مارچ سے جاری مسلسل لاک ڈاون کے باوجود اس مہلک وبا کے اثرات کم ہونے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ جمعہ 29 مئی کو متاثرین کی تعداد بڑھ کر ایک لاکھ 68 ہزار کے قریب پہنچ گئی جبکہ مرنے والوں کی تعداد 4797 ہوچکی ہے۔
جانز ہاپکنز یونیورسٹی کی طرف سے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق بھارت ترکی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا میں سب سے زیادہ متاثرہ نواں ملک بن گیا ہے۔ ترکی میں متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 61 ہزار کے قریب ہے۔
دوسری طرف اموات کے لحا ظ سے بھارت نے چین کو پیچھے چھوڑ دیا۔ چین میں کورونا وائرس کی وبا سے 4638 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ بھارت میں متاثرین کی تعداد چین کے مقابلے تقریباً دو گنی ہوچکی ہے۔ چین میں متاثرین کی تعداد 84 ہزار 106 ہے۔
بھارتی وزارت صحت کے اعدادو شمار کے مطابق ملک میں پچھلے 24 گھنٹے میں کورونا وائرس کے 7466 نئے کیسز سامنے آئے۔ یہ اب تک ایک دن میں متاثرین کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ پچھلے مسلسل سات دنوں کے دوران متاثرین کی تعداد میں روزانہ چھ ہزار سے زائد نئے کیسز کا اضافہ ہورہا تھا۔
قومی دارالحکومت دہلی میں بھی پہلی مرتبہ ایک دن میں ایک ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے۔ سرکاری اعدادو شمار کے مطابق جمعرات کو 1024 نئے کیسز درج کیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی متاثرین کی تعداد 17 ہزار387 اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد چارسو کے قریب ہوگئی ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق بھارت میں اس ماہ کووڈ 19کے کیسز میں اتنی تیزی سے اضافے کی ایک وجہ یہ ہے کہ ملک میں جاری لاک ڈاون میں کچھ نرمی دیتے ہوئے خصوصی ٹرینوں، بسوں اور طیارو ں کوچلانے کی اجازت دی گئی۔ اس کے ذریعہ بڑے پیمانے پر لوگ ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوئے۔
ماہرین کے مطابق بھارت میں کورونا وائرس سے متاثرین کی اصل تعداد سرکاری اعدادو شمار کے مقابلے کہیں زیادہ ہونے کا خدشہ ہے، کیوں کہ بھارت میں کووڈ 19 کے ٹیسٹ بہت کم تعداد میں کرائے جارہے ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں اب تک 33 لاکھ سے کچھ زیادہ لوگوں کے ٹیسٹ کرائے گئے ہیں جبکہ امریکا میں یہ تعداد ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ، روس میں 97 لاکھ سے زیادہ، جرمنی میں 40 لاکھ کے قریب، برطانیہ میں 38 لاکھ کے لگ بھگ، اٹلی میں 36 لاکھ سے زیادہ اور اسپین میں 35 لاکھ سے زیادہ ہے۔ حالانکہ ان ملکوں کی آبادی بھارت کے مقابلے بہت کم ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ جہاں تک آبادی کے تناسب کے لحاظ سے ٹیسٹ کی تعداد کی بات ہے تو بھارت چوٹی کے 100 ملکوں میں بھی شامل نہیں ہے۔
دریں اثنا لاک ڈاون کے اگلے مرحلے کے سلسلے میں آج 29 مئی کو وزیر اعظم نریندر مودی نے وزیر داخلہ امیت شاہ اور اعلی حکام کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ وہ اس میں توسیع اور پابندیوں اور رعایتوں کے حوالے سے کل ہفتہ کے روز کوئی اعلان کرسکتے ہیں۔ قبل ازیں وزیر داخلہ امیت شاہ نے کورونا وائرس کی وبا کی صورت حال اور لاک ڈاون میں توسیع اور بندشوں میں نرمی کے سلسلے میں ریاستوں کے وزرائے اعلی کے ساتھ تبادلہ خیال کیا تھا۔
خیال رہے کہ حکومت نے لاک ڈاون کے چوتھے مرحلے کا اعلان کرتے ہوئے لاک ڈاون میں نرمی اور بندشوں کو ختم کرنے کے سلسلے میں فیصلہ کرنے کا اختیار ریاستوں کو دینے کا فیصلہ کیا تھا۔