1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کورونا سے 'ایپل‘ کو نقصان

18 فروری 2020

ہو سکتا ہے کہ یہ مسئلہ کورونا سے ہلاک ہونے والوں یا متاثرہ افراد کی وجہ سے ہو۔ تاہم اس دوران کورونا وائرس کے مالیاتی شعبے پر انتہائی منفی نتائج پڑ رہے ہیں۔ اس کا شکار امریکا کی ایک مثالی کمپنی بھی ہو چکی ہے۔

https://p.dw.com/p/3Xvoy
تصویر: picture-alliance/AP/V. Thian

 کورونا وائرس کے پھیلنے سے امریکی کمپنی ایپل کو اس سہہ ماہی کے دوران مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایپل کے مطابق آئی فون کی فراہمی میں وقفہ آ گیا ہے کیونکہ چین میں پیداوار سست روی کا شکار ہے۔ اس کے علاوہ چین میں ایپل کی مصنوعات کی فروخت بھی متاثر ہوئی ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ چین میں کورونا کے سبب بہت سارے ایپل اسٹورز بند ہیں۔

ان تمام عوامل کی وجہ سے جنوری کے آواخر میں ایپل کی جانب سے آمدنی کے جو اندازے لگائے گئے تھے، وہ غلط ثابت ہو سکتے ہیں۔ اس کمپنی نے کورونا وائرس کے خطرات  کی وجہ سے پہلے ہی  63 سے لے کر 67 ارب ڈالر تک کے اندازے لگائے تھے۔

Hongkong Apple-Store | Archivbild 2011
تصویر: picture-alliance/AP Photo/K. Cheung

تاہم اس بارے میں نئی پیشن گوئی ابھی تک جاری نہیں کی گئی ہے۔ ایپل کے مطابق کاروبار میں مندی کا یہ رجحان  فی الحال عارضی ہے۔ گزشتہ برس کی سہ ماہی میں ایپل کی آمدنی 58 ارب ڈالر تھی۔

 ایپل کے لیے کام کرنے والی ذیلی کمپنیاں جیسے فوکس کون اور پیگاٹرون کے علاوہ ایپل کو سامان پہنچانے والے دیگر ادارے بھی چینی شہر ووہان سے بہت دور واقع ہیں۔ ووہان نظام تنفس کو متاثر کرنے والے اس وائرس کا مرکز ہے۔ تاہم چین کے دوسرے علاقوں میں بھی سال نو کی چھٹیوں کو بڑھا دیا گیا تاکہ اس وائرس کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکے۔ تمام پروڈکشن پلانٹ  دوبارہ سے فعال تو ہو گئے ہیں تاہم ایپل نے بتایا ہے کہ اس کا اثر عارضی طور پر دنیا بھر میں ایپل مصنوعات کی فروخت پر پڑے گا۔

بتایا گیا ہے کہ اس سہ ماہی کے اعداد و شمار اپریل میں جاری کیے جائیں گے۔ ایپل نے جنوری میں ہی مصنوعات کی پروڈشکن کے حوالے سے خبردار کر دیا  تھا۔

مارکولینگر/ع ا / ک م/ رائٹرز، ڈی پی اے، اے پی