اگر آپ ایک جرمن شہری ہیں اور آپ کی عمر 18 برس یا اس سے زیادہ ہے اور آپ اپنا حق رائے دہی استعمال کرنا چاہتے ہیں مگر آپ کو ایک مسئلہ درپیش ہے، وہ یہ کہ جس روز الکیشن کا انعقاد ہونا ہے، آپ اُس دن ملک سے باہر ہیں یا کسی اور وجہ سے آپ الیکشن کے دن ووٹ نہیں ڈال سکتے۔ ایسی صورت میں آپ کا ووٹ ضائع ہونے سے بچایا جانا چاہیے۔ جرمنی میں ہر ووٹ کی غیر معمولی اہمیت ہے اور ووٹرز بھی اپنے اس جمہوری حق کا پوری طرح استعمال کرنا چاہتے ہیں۔
جرمن الیکشن سے قبل میرکل کی پارٹی کی مقبولیت میں کمی، جائزہ
پارلیمان میں پہنچنے کے لیے اے ایف ڈی کی مسلمان مخالف مہم
ایردوآن کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر تیار نہیں، مارٹن شُلس
جرمنی بھر میں جگہ جگہ میونسپلٹی کارپوریشن کی طرف سے یہ سہولت مہیا کی جاتی ہے کہ جس ووٹر کو جب وقت ملے اور وہ اپنا ووٹ الیکشن کے دن سے پہلے ہی دینا چاہے تو میونسپلٹی کی طرف سے بنائے گئے ووٹنگ دفاتر میں جاکر وہاں اپنا ووٹ بیلٹ باکس میں ڈال دے۔ اس کے لیے سابق جرمن دارالحکومت بون کی میونسپلٹی کارپورشن کی طرف سے بھی ایک دفتر قائم کیا گیا۔ یہاں آکر ووٹ دینے کی سہولت الیکشن سے ایک ماہ قبل سے مہیا کر دی گئی تھی۔ یعنی 21 اگست سے ووٹرز یہاں آکر ووٹ ڈال رہے تھے اور 22 ستمبر اس کا آخری دن تھا۔
شہری انتظامیہ اور بون کی مرکزی میونسپل کارپوریشن کے سربراہ تھوماس فریکے نے اس نظام کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا، ’’24 ستمبر کو جرمنی کے پارلیمانی الیکشن کا انعقاد ہونے جا رہا ہے۔ ایسے تمام باشندے جو اس دن گھر پر نہیں ہوں گے یا اپنا ووٹ نہیں ڈال سکتے اُن کے لیے ہم نے پیشگی طور پر ووٹ ڈالنے کی سہولت مہیا کی ہے۔ اس کے لیے یہ دفتر قائم کیا گیا۔ ووٹ ڈالنے کے لیے ووٹوں کے پرچے باقاعدہ ایک لفافے میں بند کر کے شناختی کارڈ دکھانے پر ووٹروں کو دیے جاتے ہیں جو اپنے پسندیدہ امیدوار اور پارٹی کو اپنا ووٹ دے کر ووٹ پرچوں کو لفافے میں بند کر کے بیلٹ باکس میں ڈال دیتے ہیں۔ اس طرح وہ اپنا ووٹ کا حق الکیشن سے پہلے ہی استعمال کر سکتے ہیں‘‘۔
تو یہ ہے جرمنی کے انتخابی نظام کی وہ خاص بات جو کسی دوسرے ملک میں رائج نہیں ہے۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ جرمن عوام میں جمہوری شعور کس حد تک پایا جاتا ہے اور جرمنی کا سیاسی اور انتخابی نظام کتنا مربوط اور شفاف ہے۔