1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کیا پاکستان اور افغانستان امریکہ کے ساتھ ڈبل گیم کھیل رہے ہیں؟

16 جون 2011

کیا پاکستان اور افغانستان امریکہ کے ساتھ ڈبل گیم کھیل رہے ہیں؟ امریکی کانگریس کے ایک سیشن کے دوران امریکی وزیر دفاع نے اس سوال کے جواب میں اعتراف کیا،’کئی ممالک ایک دوسرے کے ساتھ جھوٹ بولتے ہیں‘۔

https://p.dw.com/p/11b3p
امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹستصویر: AP

سینیٹ کی ایک خصوصی کمیٹی کی سماعت کے دوران امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس کے اس بیان سے واضح ہوتا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کے ایک عشرے بعد بھی امریکہ اور اس کے اتحادی ملک پاکستان کے مابین عدم اعتماد اور کشیدگی برقرار ہے۔

دونوں ممالک کے مابین بد اعتمادی اور تناؤ کی کیفیت اس وقت نمایاں ہوئی، جب دو مئی کو امریکی کمانڈوز نے پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں ایک خفیہ آپریشن کے نتیجے میں اسامہ بن لادن کو ہلاک کر دیا۔ اس واقعہ کے بعد سے امریکہ اور پاکستان کے مابین شدید تحفظات پیدا ہو گئے ہیں تاہم واشنگٹن انتظامیہ اسلام آباد حکومت کی مالی امداد ابھی تک جاری رکھے ہوئی ہے۔

ذرائع ابلاغ کی تازہ خبروں کے مطابق پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی نے پانچ ایسے افراد کو گرفتار کر لیا ہے، جنہوں نے امریکی حکام کو اسامہ بن لادن کی ایبٹ آباد میں موجودگی کے بارے میں خفیہ اطلاع دی تھی۔ ان گرفتاریوں کا حوالہ دیتے ہوئے سینیٹرPatrick Leahy نے رابرٹ گیٹس نے کھلے عام پوچھا،’کب تک ہم ایسے ممالک کے ساتھ تعاون کرتے رہیں گے، جو ہم سے جھوٹ بولتے ہیں؟ ہم کب کہیں گے کہ بس بہت ہو چکا ہے‘؟ انہوں نے افغان صدر حامد کرزئی کے بارے میں بھی ایسے خدشات کا اظہار کیا کہ وہ طالبان کے ساتھی ہیں یا واشنگٹن حکومت کے۔

NO FLASH Osama bin Laden Haus
پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں اسماہ بن لادن کی رہائش گاہ، جہاں اسے ہلاک کیا گیاتصویر: AP

ان سوالات کے جواب میں امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے سابق ڈائریکٹر اور موجودہ وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے کہا،’سی آئی اے میں 27 برس اور موجودہ عہدے پر ساڑھے چار برس کام کرنے کے بعد میرا خیال ہے کہ بہت سے ممالک ایک دوسرے کے ساتھ جھوٹ بولتے ہیں‘۔ یکم جولائی کو اپنے عہدے سے سبکدوش ہونے والے امریکی وزیر دفاع نے مزید کہا،’کبھی کبھار تو ہمارے اپنے اتحادی ہی ہماری جاسوسی کرتے ہیں‘۔ تاہم اس دوران انہوں نےامریکی حکام کی نظروں میں اسلام آباد حکومت کے مبینہ مشکوک کردار کا دفاع نہیں کیا۔

اسی دوران امریکی سینیٹر Herb Kohl نے بھی دریافت کیا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ افغانستان میں امریکی افواج کی تعیناتی کے بارے میں افغان صدر حامد کرزئی شدید تحفظات رکھتے ہیں۔ انہوں نے گیٹس سے پوچھا کہ کرزئی افغانستان میں مثبت کردار ادا کر رہے ہیں یا منفی۔ اس پر گیٹس نے کرزئی کا دفاع کرتے ہوئے کہا،’میں جب بھی افغان صدر کے ساتھ گفتگو کرتا ہوں، تو ہماری بات چیت بہت تعمیری ہوتی ہے۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ وہ ہماری ترجیحات سے نہ صرف واقف ہیں بلکہ انہیں تسلیم بھی کرتے ہیں۔ وہ 2014ء کے بعد بھی امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں‘۔

افغان جنگ کے بارے میں یہ خصوصی سماعت ایسے وقت میں ہوئی، جب امریکی صدر باراک اوباما پر بہت زیادہ دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ افغانستان سے امریکی افواج کی انخلاء کے عمل میں تیزی لائیں۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں