کیلیفورنیا کی جنگلاتی آگ، دس ہلاک اور تقریباً ایک سو زخمی
10 اکتوبر 2017کیلیفورنیا کی جنگلاتی آگ میں تیزا ہوا کی وجہ سے شدت پیدا ہوتی جا رہی ہے۔ سانتا روزا کا پہاڑی علاقے اس آگ کی گرفت میں ہے۔ اس آگ نے کم از کم پندرہ سو مکانوں کو جلا کر راکھ کر دیا ہے۔ اس کے شعلے اِس ریاست کے مشہور وائن پیدا کرنے والے علاقے میں داخل ہو گئے ہیں۔ پھیلتی آگ کی وجہ سے ہزاروں لوگ اپنا گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات پر قائم عارضی رہائش گاہوں میں منتقل ہو گئے ہیں۔ آگ سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقے ناپا اور سانوما کے ہیں۔
کینیڈا میں لگی بدترین آگ پر قابو پانے کی امید
پرتگال: جنگلاتی آگ میں پچاس سے زائد ہلاکتیں
جنگلاتی آگ میں سالانہ لاکھوں افراد کی ہلاکت
روس میں جنگلاتی آگ: گیارہ ارب یورو سے زائدکا نقصان
ریاست کیلیفورنیا کے گورنر جیری براؤن نے ناپا، سانوما، بُٹے، لیک، مینڈوسینو، نیواڈا اور یوبا کاؤنٹیز میں ایمرجنسی کا نفاذ کر دیا ہے۔ سانتا روزا میں صبح سے شام تک کرفیو کو بھی نافذ کر دیا گیا ہے تا کہ رات میں کوئی شخص آگ والے علاقے کی جانب نہ جا سکے۔
جنگلاتی آگ نے سیاحتی مراکز کے ساتھ ساتھ اشیائے خوردونوش کے اسٹورز کو بھی خاکستر کر دیا ہے۔ تقریباً ایک لاکھ پچھتر ہزار افراد جلتے درختوں اور انگاروں کے بیچ سے گزرتے ہوئے محفوظ علاقے تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ حکام نے ابھی تک دس افراد کے جل کر مرنے کی تصدیق کی ہے۔
ایک سو کے قریب زخمیوں میں کئی افراد گہرے دھوئیں میں سانس لینے سے بھی شدید متاثر ہیں اور کئی دوسرے جھلسے ہوئے ہیں۔ ان زخمیوں کا علاج سانا روزا کے سینٹ جوزف ہسپتال میں جاری ہے۔ ہسپتال کے حکام کے مطابق زخمیوں میں دو افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ آگ بجھانے کے ساتھ ساتھ زخمی افراد کی تلاش کا سلسلہ بھی جای ہے۔
حکام کے مطابق سانتا روز کے علاقے فاؤنٹین کلوو میں سینکڑوں مکانات کو آگ نے جلا کر راکھ کر دیا ہے۔ آگ سے پیدا ہونے والی شدید حدت سے فاؤنٹین کلوو کے مکانوں میں کھڑی موٹر کاروں کی باڈیز، کھڑکیوں میں نصب شیشے اور ٹائروں کے اندر ایلومینیم کے پہیے بھی پگھل کر رہ گئے ہیں۔ آگ تقریباً دو سو میل یا تین سو کلومیٹر کے علاقے میں مختلف بڑے بڑے حصوں میں پھیلی ہوئی ہے۔ آگ کے شعلوں سے اٹھنے والا دھواں تقریباً ایک سو کلومیٹر کی دوری پر واقع سان فرانسسکو تک پہنچ چکا ہے۔