ہر کوئی ’گلوبل ساؤتھ‘ کی بات کر رہا ہے مگر یہ ہے کیا؟
9 ستمبر 2023بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا کہنا ہے کہ ان کا ملک "گلوبل ساؤتھ کی آواز بن رہا ہے" اور یہ کہ نئی دہلی میں ہونے والے جی ٹوئنٹی کے آئندہ اجلاس میں یہ آواز سنی جائے گی۔ برکس ممالک کے اگست میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں برازیل، روس، بھارت اور چین کی موجودگی میں اس تنظیم کے موجودہ سربراہ جنوبی افریقہ نے اعلان کیا تھا کہ اس اجلاس کا مقصد "گلوبل ساؤتھ کے ایجنڈے کو آگے بڑھانا ہے۔"
ہیروشیما میں سات دولت مند جمہوریتوں کے گروپ یا جی سیون کے مئی میں ہونے والے سربراہی اجلاس سے پہلے جاپان کے وزیر اعظم فومیو کشیدا نے زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے جن مہمان ممالک کو مدعو کیا ہے وہ گلوبل ساؤتھ کی اہمیت کی عکاسی کرتے ہیں۔
اقوام متحدہ، ورلڈ بینک، امریکی صدر جو بائیڈن سمیت ہر کوئی ان دنوں گلوبل ساؤتھ کے بارے میں بات کر رہا ہے۔ لیکن یہ اصل میں ہے کیا؟
گلوبل ساؤتھ کیا ہے؟
اپنے نام یعنی گلوبل ساؤتھ کے برعکس یہ کوئی جغرافیائی اصطلاح نہیں ہے۔ گلوبل ساؤتھ میں شامل بہت سے ممالک شمالی نصف کرہ میں ہیں، جیسے کہ بھارت، چین اور وہ سبھی جو شمالی افریقہ کے نصف حصے میں آباد ہیں۔
آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ دونوں ہی جنوبی نصف کرے میں آباد ہیں لیکن یہ گلوبل ساؤتھ میں شامل نہیں۔ گلوبل ساؤتھ میں شامل زیادہ ترممالک کی شناخت نام نہاد 'برانٹ لائن‘ سے ہوتی ہے۔ یہ دنیا کے نقشے پر ایک ایسی آڑھی ترچھی لائن ہے، جو میکسیکو کے شمال سے افریقہ اور مشرق وسطیٰ کے اوپری حصے سے ہوتی بھارت اور چین کے گرد گھومتی ہوئی جاپان، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کو چھوڑ کر مشرقی ایشیا کے بیشتر حصوں کو اپنے حصار میں لیتی ہے۔
اس لائن کی تجویز سابق جرمن چانسلر ولی برانٹ نے 1980ء کی دہائی میں فی کس جی ڈی پی کی بنیاد پر شمال اور جنوب کی تقسیم کی بصری عکاسی کے طور پر کی تھی۔ نئی دہلی میں قائم کونسل فار اسٹریٹیجک اینڈ ڈیفنس ریسرچ کے بانی ہیپیمون جیکب کہتے ہیں، ''گلوبل ساؤتھ چند مستثنیات کے ساتھ بیک وقت ایک جغرافیائی، جغرافیائی سیاسی، تاریخی اور ترقیاتی تصور ہے۔‘‘
گلوبل ساؤتھ میں شامل ممالک
یہ ایک پیچیدہ معاملہ ہے اور اکثر اس بات پر منحصر ہوتا ہے کہ گلوبل ساؤتھ کی اصطلاح کون استعمال کر رہا ہے۔ عام طور پر اس اصطلاح سے مراد اقوام متحدہ میں گروپ آف 77 سے تعلق رکھنے والے ممالک ہیں، جو کہ آج 134 ممالک کا اتحاد بن چکا ہے۔
یہ بنیادی طور پر ترقی پذیر ممالک سمجھے جاتے ہیں لیکن ان میں چین اور کئی امیر خلیجی ریاستیں بھی شامل ہیں۔ البتہ چین کی اس میں شمولیت پر کچھ بحث و مباحثہ بھی موجود ہے۔
اگرچہ G77 اقوام متحدہ میں شامل ملکوں کا ایک گروپ ہے لیکن اقوام متحدہ کا ادارہ صرف ان ملکوں کے لیے گلوبل ساؤتھ کی اصطلاح استعمال نہیں کرتا۔ اقوام متحدہ کے تجارت اور ترقی کے دفتر سے منسلک رالف ٹریگر کے مطابق اقوام متحدہ کے لیے گلوبل ساؤتھ عام طور پر ترقی پذیر ممالک کی طرف اشارے کے لیے ایک مختصر حوالہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے پاس اس وقت 181 ممالک یا خطے ترقی پذیر اور67 ترقی یافتہ کے طور پر درج ہیں۔
ش ر ⁄ ا ا (اے پی)