1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورو کی قدر میں استحکام ضروری: گائٹنر

Abid Hussain Qureshi27 مئی 2010

امریکی وزیر خزانہ گائٹنر آج جمعرات کو جرمن وزیر خزانہ شوئبلے سے ملاقات کر رہے ہیں اور اس ملاقات میں یقینی طور پر یورو زون کے استحکام کے لئے ایک ٹریلین ڈالر کے فنڈ کو فعال بنانے کا معاملہ اہمیت کا حامل رہے گا۔

https://p.dw.com/p/NY7b
جرمن امریکی اور سابق برطانوی وزرائے خزانہ: فائل فوٹوتصویر: AP

لندن میں برطانوی وزیر خزانہ جارج اوسبورن سے ملاقات کے بعد امریکی وزیر ٹموتھی گائٹنر کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کا مقروض ملکوں کی اقتصادیات کی بحالی کا پروگرام اپنی ساخت میں بہت اچھا ہے لیکن مالیاتی منڈیاں اس مناسبت سے مثبت عملی اقدامات کی منتظر ہیں۔ امریکی وزیر خزانہ نے یورپی یونین کو یہ مشورہ بھی دیا کہ وہ عالمی اپروچ کے تناظر میں اپنا مالی اصلاحاتی عمل متعارف کرائے۔ گائٹنر کے مطابق ایسی صورت میں کوئی بھی انفرادی کوشش مہنگی اور نئے بحران کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے۔

امریکی وزیر نے زور دیا کہ یورپی یونین کے ملک اقتصادی اصلاحات کے معاملے پر تعاون جاری رکھیں۔ اس مناسبت سے جرمنی کی جانب سے جو پہل ہوئی ہے اس پر یورپی یونین میں خفگی کا احساس پایا جاتا ہے۔

ٹموتھی گائٹنر جمعرات کو اپنے جرمن ہم منصب وولفگانگ شوئبلے سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ جرمن شہر فرینکفرٹ پہنچنے کے بعد وہ یورپی مرکزی بینک کے صدر ژاں کلود تریشے سے بھی ملیں گے۔ امریکی وزیر خزانہ چین سے تجارتی بات چیت کا عمل مکمل کر کے سیدھے یورپ پہنچے ہیں۔

Jean-Claude Trichet Flash-Galerie
یورپی مرکزی بینک کے صدر: فائل فوٹوتصویر: AP

دوسری جانب یورو زون کے مقروض ملکوں کو یورپی یونین کے قائم کردہ خصوصی فنڈ سے بھاری قرضوں کے حصول میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ اس کی بڑی وجہ وہ کڑی شرائط ہیں جو قرضوں یا ہنگامی امداد کے حصول سے جڑی ہیں اور اسی باعث جنوبی یورپی ملکوں کو اپنے قرضے ری شیڈول کرانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ اسی تناظر میں یورپی مالیاتی منڈیوں میں مندی کا ملا جلا رجحان کئی ہفتوں سے جاری ہے۔ گزشتہ روز سارے یورپ میں حصص کی قیمتوں میں تقریباً ساڑھے تین فیصد مندی دیکھی گئی اور یہ سطح پچھلے نو ماہ کے دوران مجموعی طور پر اپنی سب سے نچلی پوزیشن پر تھی۔ یورپی مالیاتی منڈیوں میں عدم استحکام امریکہ کے علاوہ ایشیائی مالیاتی مارکیٹوں پر بھی بلاواسطہ اور بالواسطہ انداز میں اثر انداز ہو رہا ہے۔

یورپی مشترکہ کرنسی یورو گزشتہ روز اپنی قدر میں کچھ دیر کی بہتری کے بعد مزید نیچے چلی گئی۔ یورپی یونین کے رکن ملکوں میں بینکوں پر نئی مالیاتی ڈیوٹی کے نفاذ پر بھی اختلافات پیدا ہو چکے ہیں۔ اس صورت حال کے تناظر میں یونین کے مالیاتی امور کے کمشنر اولی ریہن نے کہا ہے کہ اگر یورپ میں اقتصادی معاملات میں عدم تعاون پیدا ہوا تو یہ ممالک معاشی جمود کا شکار ہو کر رہ جائیں گے۔ اس سلسلے میں اولی ریہن نے جرمنی کے کردار پر تنقید بھی کی۔ Olli Rehn کا کہنا ہے کہ اقتصادی معاملات میں جرمنی کی انفرادی کوششیں کسی بڑی تبدیلی کا باعث نہیں ہو سکتیں۔ انہوں نے جرمنی کی جانب سے چند مختصرمدتی مالی سرگرمیوں پر عائد کردہ پابندی پر بھی نکتہ چینی کی۔ ریہن نے یورو زون کے ملکوں پر زور دیا کہ وہ مالیاتی معاملات میں ایک ہو کر کوششیں کریں اور اس میں سیاسی وفاداریوں کو ایک طرف رکھنا ہو گا۔ بصورت دیگر ان ملکوں کو اقتصادی جمود کا سامنا کرنا پڑے گا۔ جرمنی نے گزشتہ ہفتے کے دوران دس بڑے مالی اداروں کے حصص کی مختصر مدتی فروخت یا ’شارٹ سیلنگ‘ پر پابندی عائد کر دی تھی۔ جرمن مالیاتی حکام کا خیال ہے کہ ایسے مزید اقدامات سے جرمنی کی معیشت کو استحکام حاصل ہو سکتا ہے۔

DOSSIER Kampf um den Euro Teil 3
فرینکفرٹ میں یورپی مرکزی بینک کی عمارت اور یورو کرنسی کا نشانتصویر: AP

کئی ملکوں نے یورو کی قدر میں بہتری کی خاطر کوششیں شروع کر دی ہیں۔ یورو کی قدر میں استحکام کی بازگشت خلیجی ریاستوں میں بھی چانسلر انگیلا میرکل کے دورے کے دوران سنی گئی۔ اطالوی وزیر اعظم سلویو بیرلسکونی نے اپنے ملک میں 24 ارب یورو مالیت کے بچتی اور کفایت شعاری پروگرام کا اعلان کر دیا ہے۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید