'یورپی یونین کی پالیسیوں نے مہاجرین کے لیے خطرات بڑھا دیے‘
6 جولائی 2017انسانی حقوق کی نگران تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کا یہ انتباہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب اٹلی نے یورپی یونین کے رکن ممالک سے تارکین وطن کا بوجھ بانٹنے میں زیادہ حصہ داری کا مطالبہ کیا ہے۔ علاوہ ازیں اٹلی نے اس بات سے بھی خبردار کیا ہے کہ مہاجرین کو اُس کے ساحلوں تک لانے والے امدادی جہازوں کو واپس موڑا جا سکتا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں یورپی یونین کی ایسی پالیسیوں پر کڑی تنقید کی گئی ہے، جن کے تحت تارکین وطن کو یورپ کے ساحلوں تک پہنچنے سے روکنے کے بارے میں منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سن دو ہزار سترہ میں بحیرہ روم کے راستے ریکارڈ تعداد میں پناہ گزین یورپ پہنچے۔
اس تنظیم کے مطابق یورپی یونین نے اپنی توجہ بحیرہ روم میں مہاجرین کو بچانے میں معاون امدادی کارروائیوں سے ہٹا کر اُنہیں لیبیا کے ساحلوں پر ہی روکے رکھنے پر مرکوز کر رکھی ہے۔
رپورٹ کے مطابق،’’ یورپی یونین کی یہ خطرناک حکمت عملی مہاجرین کی ملک بدریاں روکنے سے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے اور انسانی جانوں کو ضائع ہونے سے بچانے میں ناکام رہی ہے۔ علاوہ ازیں اس سے مہاجرین کو نہ صرف سمندر میں خطرات لاحق ہیں بلکہ لیبیا واپس بھیجے جانے کی صورت میں اُنہیں قید، تشدد اور خواتین کے ساتھ جسمانی زیادتی جیسے خوفناک حالات کا سامنا ہے۔‘‘
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سن 2015 میں جولائی سے دسمبر تک بحیرہ روم میں ہلاکتوں کی شرح میں 0.89 فی صد سے سن دو ہزار سترہ کے دوسرے نصف میں 2.7 فیصد اضافہ ہوا ہے۔