یونان کا بحران: جلد بازی ٹھیک نہیں، میرکل
29 اپریل 2010چانسلر انگیلا میرکل دار الحکومت برلن میں بدھ کو آئی ایم ایف، ورلڈ بینک، ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن ، آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈیویلپمنٹ اور انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے سربراہان سے ملاقات کے بعد ایک نیوزکانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کا وہ حال ہونے نہیں دیا جائے گا، جو لیمان برادرز کا ہوا اور اس بات کا اندازہ یونان کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے اختیار کی گئی حکمت عملی سے لگایا جاسکتا ہے۔ انہوں نےکہا، : ’’قرضوں میں جکڑے یونان کی مدد کے لئے ہم درست سمت میں جا رہے ہیں‘‘۔
یورپین سینٹرل بینک اور IMF یونان کی مدد کے لئے تین سالہ مالیاتی منصوبے کی بنیاد پر ایتھنز حکام سے بات چیت کر رہے ہیں، جس کا مقصد ہنگامی طور پر قرضوں کا اجراء ہے۔ جرمن چانسلر نے اس مذاکراتی عمل کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی ہے کہ بات چیت کا یہ عمل آئندہ چند دنوں میں مکمل ہو جائے گا اور اسی کی بنیاد پر جرمنی کوئی فیصلہ کرے گا۔
اس موقع پر آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر ڈومینک اسٹراؤس کاہن نے کہا کہ ایتھنز حکام کے ساتھ مذاکرات کے اختتام تک اس حوالے سے کوئی بھی تفصیلی معلومات فراہم نہیں کی جا سکتیں۔ انہوں نے مالیاتی پیکیج کا حجم بتانے سے بھی احتراز کیا۔
ڈومنیک کاہن نے خبردار کیا کہ یونان کا مالیاتی بحران یورپ بھر کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بحران کے حل کی کوششوں میں گزرتا ہر دن، مسئلے کو بہت سنگین بنا سکتا ہے۔
دوسری جانب یونان کے وزیر اعظم جارج پاپاندریو کی جانب سے بھی کچھ اسی طرح کا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ ایک ایسی آگ ہے، جو یورپی بلکہ دنیا بھر کی معیشتوں کے لئے بھی خطرہ بن سکتی ہے، اور یورپی یونین کو اس خطرے سے بچنے کے لئے فوری اقدامات کرنے چاہئیں۔
واضح رہے کہ برلن حکومت کہہ چکی ہے کہ ایتھنز حکام کی جانب سے بجٹ میں مزید کٹوتی کرنے پر ہی بحران کے حل کے لئے ان کی مالیاتی مدد کی جائے گی۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت : شادی خان سیف