آئیوری کوسٹ: لاراں باگبو گرفتار
11 اپریل 2011افریقی ملک آئیوری کوسٹ کے متنازعہ صدر لاراں باگبو کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کرنے کی تصدیق فرانسیسی سفارت خانے کی جانب سے کی گئی ہے۔ باگبو کو جہاں سے گرفتار کیا گیا ہے وہ اس ٹھکانے پر گزشتہ ایک ہفتے سے محصور تھے۔ باگبو کے ساتھ ان کی اہلیہ کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ دونوں کو گرفتاری کے بعد سخت سکیورٹی میں شہر کے گولف ہوٹل پہنچا دیا گیا ہے۔ گولف ہوٹل بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ صدر وتارا کی بھی بیس ہے۔
باگبو کی گرفتاری کی تصدیق وتارا کی ترجمان بامبا نے بھی کی ہے۔ گرفتاری سے قبل باگبو کے ٹھکانے کی دیواروں کو فرانسیسی ٹینکوں سے توڑ دیا گیا تھا۔ آئیوری کوسٹ کے اقتدار پر قابض صدر لاراں باگبو کے ایک مشیر کا کہنا ہے کہ باگبو کو فرانسیسی فوج نے اصل میں گرفتار کیا۔ اسی طرح باگبو کے ترجمان Ahoua Don Mello کا بھی کہنا ہے کہ باگبو آخری وقت پر اپنے زیر زمین بنکر سے باہر نکلے اور انہوں نے خود کو فرانسیسی فوج کے حوالے کردیا۔ تجزیہ کاروں کے خیال میں افریقی ملک آئیوری کوسٹ میں اقتدار کی جنگ منطقی انجام کے قریب پہنچ گئی ہے۔
پیر کے روز آبیجان میں کئی طرح کی اہم پیش رفت کو خاص طور پر نوٹ کیا گیا تھا۔ ان میں فرانسیسی فوج اور اقوام متحدہ کے امن دستوں کا اقتدار پر قابض لاراں باگبو کی حامی فوجیوں کو نشانہ بنانا بھی تھا۔ فرانسیسی اور اقوام متحدہ کے ہیلی کاپٹروں سے راکٹ بھی فائر کیے گئے۔ صدارتی پیلس کے جانب جانے والی سڑک اور دیگر راستوں کو فرانسیسی فوج اور اقوام متحدہ کے امن دستوں نے بند کر رکھا ہے۔ ان میں فرانسیسی ٹینک بھی شامل ہیں۔ آج صبح سےعینی شاہدین کے مطابق آبیجان میں جنگ کا فوکس ریڈیو، ٹیلی وژن کی عمارت اور باگبو کی رہائش گاہ تھی۔ فرانسیسی فوج اور اقوام متحدہ کے دستوں کی جنگ میں شریک ہونے کی وجہ باگبو کی فوج کی جانب سے ان پر ہفتہ کے روز کی گئی گولہ باری بتائی گئی تھی۔
رپورٹ: عابد حسین⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: مقبول ملک