آسٹریلوی الیکشن: حکمران اور اپوزیشن کے درمیان فتح کی کشمکش
2 جولائی 2016آسٹریلیا میں ہفتے کے روز ہونے والی پولنگ کے دوران ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب بھی جاری رہی۔ مقامی وقت کے مطابق رات دو بجے تک دس ملین ووٹ گنے جا چکے تھے۔ آخری اطلاعات تک گنتی کا عمل ابھی نامکمل ہے۔
آسٹریلین الیکٹورل کمیشن کی ویب سائٹ کے مطابق اپوزیشن لیبر پارٹی کم از کم 56 نشستوں پر واضح برتری حاصل کر چکی ہے اور اِس کے مقابلے میں حکمران اتحاد کو 55 سیٹوں پر پوری طرح گرفت حاصل ہے۔ ویب سائٹ کے مطابق لیبر پارٹی چودہ دوسری نشستوں پر بھی بڑی اور بھاری سبقت رکھتی ہے اور اِس طرح اُسے ابھی تک پارلیمنٹ کی 70 نشستیں ملنے کے یقینی امکانات ہیں۔
دوسری جانب ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب کے دو بجے تک حکمران اتحاد کو مجموعی طور پر 68 سیٹیں حاصل ہونے کے امکانات ہیں۔ آسٹریلوی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں کے اراکین کی تعداد 150 ہے اور حکومت سازی کے لیے 76 اراکین کا ہونا لازمی ہے۔
رواں برس پارلیمنٹ تحلیل کرتے ہوئے وزیراعظم میلکم ٹرن بل نے ایوانِ نمائندگان (ایوانِ زیریں) اور سینیٹ(ایوانِ بالا) کو ایک ساتھ تحلیل کر دیا تھا۔ انہیں امید تھی کہ وہ قبل از وقت الیکشن میں کامیابی حاصل کر کے اپنی سماجی، سیاسی اور اقتصادی اصلاحات کا عمل بھرپور انداز میں جاری رکھ سکیں گے۔ ابھی تک کے انتخابی نتائج سے اُن کی توقع پوری ہوتی دکھائی نہیں دے رہی۔
آسٹریلیا کے وزیراعظم میلکم ٹرن بل نے انتخابی نتائج کی رات اپنے پارٹی کے صدر دفتر میں کارکنوں اور حامیوں سے خطاب کے درمیان کہا کہ اگلی حکومت بھی اُن کا انتخابی اتحاد قائم کرے گا۔ انہوں نے اعتماد کے ساتھ کہا کہ انہیں حکومت سازی کے لیے مطلوبہ نشستیں حاصل ہونے کی قوی امید ہے۔ آسٹریلوی وزیراعظم نے اپنی تقریر میں اس بات کا اعتراف کیا کہ یہ انتہائی سخت مقابلہ رہا ہے اور ایک ایک ووٹ حاصل کرنے کے لیے فریقین کو بڑی آزمائش کا سامنا رہا ہے۔
دوسری جانب مرکزی اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی کے لیڈر بِل شارٹن نے اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب تک نتائج نے ثابت کر دیا ہے کہ وزیراعظم میلکم ٹرن بُل کی حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں۔ اپنی تقریر میں شارٹن نے کہا کہ جو بھی نتیجہ سامنے آئے گا، انہیں یقین ہے کہ ٹرن بُل آسٹریلوی عوام کے لیڈر ہونے کا دعویٰ نہیں کر سکیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ٹرن بُل کے دوبارہ مسندِ وزارتِ عظمیٰ پر براجمان ہونے کے امکانات معدم ہو گئے ہیں کیوں کہ وہ ملکی سلامتی کو قائم رکھنے میں ناکام رہے ہیں۔