آسیان کا اجلاس: امریکا کی غیر معمولی دلچسپی
10 اگست 2014اتوار کی شام آسیان کے ممبر ممالک کے وزرائے خارجہ اپنے کلیدی پارٹنرز کے ساتھ مذاکرات کریں گے جن میں امریکا، آسٹریلیا، چین ، بھارت، جاپان، جنوبی کوریا، روس اور یورپی یونین کے مندوبین شامل ہیں۔ علاقائی سلامتی کے حوالے سے اس اجلاس میں اسٹرٹیجک اعتبار سے غیر معمولی اہمیت کے حامل پانی کے تنازعات پر سب سے زیادہ توجہ مرکوز کی جائے گی۔ عالمی طاقتوں کی کوشش ہے کہ وہ چین کے سمندری عزائم پر نظر رکھتے ہوئے اُسے زیر دباؤ لائیں تاکہ خطے میں سمندری تنازعات کے سبب پیدا شدہ کشیدگی کو کم کیا جا سکے۔
سمندری تنازعات
بیجنگ اور اُس کے جنوب ایشیائی پڑوسی ممالک کے مابین رواں سال چین کے متعدد جنوبی سمندری علاقوں کا تنازعہ شدت اختیار کر چُکا ہے جو خاص طور سے امریکا کے لیے تشویش کا باعث ہے۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی کوشش ہے کہ چین اور اُس کے جنوبی ایشیائی پڑوسی ممالک کے مابین ایک ایسا معاہدہ طے پا جائے جو سمندری تنازعات کی آگ کو مزید بھڑکنے سے روک سکے۔
آج بروز اتوار نیپیدا میں منعقد ہونے والے اجلاس میں جان کیری کی شرکت اس امر کا ثبوت ہے کہ یہ تنازعات امریکا کے لیے غیر معمولی اہمیت کے حامل ہیں۔ ایک ایسے وقت میں جب مشرق وسطیٰ اور دینا کے دیگر خطوں کے متعدد سنگین بحرانوں کی طرف ساری دنیا کی نگاہیں جمی ہوئی ہیں، واشنگٹن کے اعلیٰ سفارتکار جان کیری میانمار میں جنوبی ایشیائی ممالک کے اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں کیونکہ ایشیا پیسیفک اتحاد امریکی صدر باراک اوباما کی ایشیائی پالیسی کا محور ہے جہاں وہ از سر نو اپنا اثر و رسوخ بڑھانا اور اپنے علاقائی اتحاد کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔
جاپانی وزارت خارجہ کے نائب پریس سکریٹری کوئیچی میسوشیما نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو ایک بیان دیتے ہوئے کہا، ’’آج نیپیدا میں ہونے والے آسیان اجلاس میں جنوبی چین کے سمندری علاقوں کی صورتحال کے بارے میں بات چیت کی جائے گی۔‘‘
واشنگٹن کی تجویز
ہفتے کے دن جان کیری نے رسمی طور پر سمندری علاقوں کا دعویٰ کرنے والے ممالک کے مابین پائے جانے والی کشیدگی کو مزید پیچیدہ بننے سے روکنے کے لیے واشنگٹن کی ایک تجویز پیش کر دی تھی۔ جس میں تمام فریقوں کو ایسے تمام اقدامات سے پیچھے ہٹنے پر متفق ہونے کو کہا گیا تھا، جن سے حالات مزید کشیدہ اور خراب ہو سکتے ہیں۔
دریں اثناء آج اتوار کو سکیورٹی فورم کے آغاز سے پہلے ہی موقع سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے جان کیری نے اپنے علاقائی اتحادیوں جاپان اور جنوبی کوریا کو دیگر سکیورٹی خدشات کے تناظر میں اعتماد میں لیتے ہوئے ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے امریکا کی ذمہ داریاں پورا کرنے کا یقین دلایا۔ خاص طور سے جوہری طاقت شمالی کوریا سے خطرات کے حوالے سے۔ چاپان اور جنوبی کوریا کے وزرائے خارجہ نے آج غیر معمولی طور پر دوطرفہ بات چیت کی جس کے بعد اُن کے ساتھ ملاقات میں جان کیری کا کہنا تھا، ’’ہمیں بہت سے اہم امور پر بات چیت کرنا ہے، خاص طور سے ڈیموکریٹک پیپلز رپبلک آف کوریا اور علاقائی سلامتی امور کے حوالے سے۔‘‘
امریکا نے عالمی سطح پر الگ تھلگ یا تنہا نظر آنے والے پیونگ یانگ سے اُن دو امریکی قیدیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے، جن پر شمالی کوریا میں مقدمات چل رہے ہیں۔ ساتھ ہی واشنگٹن نے اپنے باشندوں کو شمالی کوریا کے سفر سے پرہیز کرنے کو کہا ہے۔